امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے نے ٹیکس چوری کیس میں اعتراف جرم کرلیا

امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے نے ٹیکس چوری کیس میں اعتراف جرم کرلیا

امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے ٹیکس چوری کیس میں اعتراف جرم کرلیا۔امریکی میڈیا کے مطابق ہنٹر بائیڈن پر ٹیکس کی مد میں کم از کم 14 لاکھ ڈالر ادانہ کرنے کا الزام تھا، انہیں 17 سال قید اور 10 لاکھ ڈالرجرمانہ ہو سکتا ہے۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن پر 9 الزامات تھے اور انہوں نے تمام الزامات میں اعتراف جرم کیا، جس پر جج نے انہیں خبردار کیا کہ اس پر انہیں 17 سال قید اور چار لاکھ 50 ہزار ڈالرز تک جرمانہ بھی ہو سکتا ہے؟رپورٹ کے مطابق ہنٹر بائیڈن کے خلاف  16 دسمبر کو فیصلہ سنایا جائے گا۔

خبر ایجنسی کے مطابق عموماً اس نوعیت کے کرمنل کیسز میں اعتراف جرم کورٹ ٹرائل کے بغیر پراسیکیوٹر کیساتھ ہی ایگرمینٹ  کے تحت کرلیا جاتا ہے تاکہ سزا میں کمی کا امکان پیدا ہوسکے تاہم اس کیس میں ایسا نہیں کیا گیا۔پہلے ہنٹر بائیڈن کے وکیل نے الزامات میں ارتکاب جرم کو تسلیم کرنے کے بغیر اعتراف جرم کرنے کیلئے الفورڈ پلی کی درخواست دی تھی جس پر پراسیکیوٹر کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا۔

بریک کے بعد ہنٹر بائیڈن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل پراسیکیوٹر سے کسی ایگریمنٹ کے بنا اور سزا میں کوئی نرمی مانگے بغیر ہی اعتراف جرم کرنا چاہتے ہیں۔

سماعت کے بعد اپنے ایک بیان میں ہنٹر بائیڈن کا کہنا تھا کہ  اعتراف جرم کا مقصد اپنے خاندان کو مزید شرمندگی سے بچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ  اس کیس کی سماعتوں کے دوران ان کی زندگی کے ایسے دور سے باتیں اٹھا  اٹھا کر سامنے لائی جاتی رہیں جب وہ خود منشیات کی لت میں پھنسے ہوئے تھے۔ہنٹر بائیڈن کا کہنا تھا کہ بعد میں منشیات کے عادت سے نکلنے کے بعد انہوں نے اپنے ٹیکس بھی جمع کروادیے تھے۔

-- مزید آگے پہنچایے --