چین کے گوانگ ژو میں پاکستان کے قائم مقام قونصل جنرل سردار مُہمد نے کہا ہے کہ گوانگشی نے زراعت، کان کی ترقی اور نئی توانائی کی صنعت میں بھرپور تجربہ اور تکنیکی مہارت حاصل کی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ مزید کاروباری ادارے پاکستان میں ترقی کے مواقعوں میں حصہ لینے کے لئے سرمایہ کاری کرتے ہوئے استفادہ کریں گے۔
"گوانگشی پانچ براعظموں کیلئے ایک موقع ” کے عنوان سے چین (گوانگشی) – پاکستان اقتصادی اور تجارتی تعاون کے فروغ کی کانفرنس میں گوانگشی کے 50 سے زائد کاروباری اداروں نے زراعت ، ماہی گیری ، کان کنی ، تجارت ، نئی توانائی ، آٹوموٹو پارٹس ، بنیادی ڈھانچے ، سائنس اور ٹیکنالوجی ، ثقافتی سیاحت اور سرحد پار ای کامرس جیسے شعبوں کے متعلق قونصل جنرل کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی۔
حالیہ برسوں میں گوانگشی کے پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تبادلوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان اس سے قبل 17 ویں اور 18 ویں چین آسیان ایکسپو میں خصوصی شراکت دار کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکا ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے فریم ورک کے تحت گوانگشی اور پاکستان باہمی فائدہ مند اقتصادی اور تجارتی تعاون کے اقدامات کے سلسلے میں مصروف ہیں۔ 2023ء میں گوانگشی اور پاکستان کے درمیان درآمدی و برآمدی تجارت کا حجم 1.232 ارب یوان تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.1 فیصد زائد ہےاس اسکی بدولت اقتصادی اور تجارتی تعاون کی مضبوط رفتار برقرار ہے۔
گوانگشی چین میں پھلوں کی پیداوار میں معروف صوبوں میں سے ایک ہے، جو زرعی وسائل کی ترقی اور استعمال میں کافی تجربہ رکھتا ہے. پاکستان اپنے زرعی وسائل سے مالا مال ہے اورملک میں باہمی تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
رائل گروپ کمپنی لمیٹڈ، گوانگشی میں بھینس کے دودھ کی مصنوعات میں مہارت رکھنے والی ایک لسٹڈ کمپنی ہے جس نے نومبر 2022 میں پاکستان کے صوبہ پنجاب میں بیماری سے پاک بھینسوں کے فارم کی تعمیر میں سرمایہ کاری کی اور اس کی تعمیر کا آغاز کیا، جو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت زرعی تعاون کے پہلے منصوبوں میں سے ایک ہے۔
اس سال جون میں گوانگشی نے درآمد شدہ 5 ہزار پاکستانی بھینسوں کے ایمبریو کی منجمد پہلی کھیپ کا خیرمقدم کیا تھا۔ حالیہ برسوں میں چین کی جانب سے بیرون ملک سے اعلیٰ معیار کے بھینسوں کے ایمبریو کی یہ پہلی درآمد ہے اور یہ چین اور پاکستان کے درمیان زراعت اور خوراک کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی عملی کامیابیوں میں سے ایک ہے۔
رائل گروپ کمپنی لمیٹڈ کے نائب صدرٹینگ کوئی جن نے وضاحت کی کہ پاکستان میں بھینسوں کی جنین کی پیداوار، تجرباتی افزائش نسل کے فارم اور تحقیقی سہولیات کے قیام کے لیے سرمایہ کاری دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہے۔کمپنی نے تقریبا 100 پاکستانی محققین اورفارم مینیجرز کو ملازمت دی ہے، جو تکنیکی اور انتظامی مہارت فراہم کرتے ہیں جبکہ پاکستان کو بھینسوں کے اعلی معیار کے ذرائع فراہم کرتے ہیں، جس سے مقامی افزائش نسل کے استحکام کے مسائل کو حل کیا جاتا ہے۔
حالیہ برسوں میں گوانگشی نے توانائی کے نئے شعبوں جیسے ہوا کی توانائی، فوٹو وولٹک اور بائیو ماس بجلی کی پیداوار میں تیزی سے ترقی دیکھی ہے۔ جس نے گوانگ ژو میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل کے کمرشل کونسلر محمد عمران کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔ جولائی 2024 کے اختتام تک گوانگشی کی نئی توانائی کی تنصیب شدہ صلاحیت 3 کروڑ 26 لاکھ 90 ہزار کلو واٹ سے تجاوز کر گئی۔
محمد عمران نے کہا کہ چند انتہائی خصوصی صنعتوں کو چھوڑ کر پاکستان تقریبا تمام اقتصادی شعبوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے کھلا ہے۔ توانائی کے نئے شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے پاکستان نے زمین، ٹیکس اور سرمایہ کاری کی سہولت کے حوالے سے ترجیحی شرائط بھی متعارف کرائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چینی سرمایہ کاروں بشمول گوانگشی کے سرمایہ کاروں کو توانائی کی نئی صنعتوں کے لئے مارکیٹ تلاش کرنے کے لئے خوش آمدید کہتے ہیں۔