عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ کر تے ہوئے آؤٹ لک مستحکم سے مثبت کردیا۔ موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ سی اے اے 3 سے سی اے اے 2 کر دی۔موڈیز کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی حالات میں بہتری سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی، پاکستان کا ڈیفالٹ رسک سی ڈبل اے ٹو کی درجہ بندی کے مطابق کم ہوگیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ حکومت پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم سے مثبت میں تبدیل ہو گیا ہے۔ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ اسے توقع ہے کہ مالیاتی فنڈ اگلے چند ہفتوں میں ای ایف ایف کی منظوری دے دے گا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ملک کے غیر ملکی ذخائر جون 2023 سے دگنا ہو چکے ہیں، تاہم وہ اب بھی ملک کی بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درکار حد سے نیچے ہیں۔جہاں تک آؤٹ لک کا تعلق ہے، ایجنسی نے کہا کہ یہ مثبت آؤٹ لک بیلنس کے خطرات کو بہتر کردیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اس امکان کو واضح کرتا ہے کہ حکومت اپنی حکومتی لیکویڈیٹی اور بیرونی کمزوری کے خطرات کو مزید کم کرنے کے قابل ہے، اور آئی ایم ایف پروگرام کے تعاون سے اس وقت ہماری توقع سے بہتر مالیاتی پوزیشن حاصل کر سکتی ہے۔مزید برآں، انہوں نے مزید کہا کہ مستقل اصلاحات پر عمل درآمد، بشمول ریونیو بڑھانے کے اقدامات، حکومتی ریونیو بیس کو بڑھا سکتے ہیں اور پاکستان کے قرضوں کی افورڈیبیلیٹی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
تاہم انہوں نے متنبہ کیا کہ اصلاحات کے نفاذ کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کی اہلیت کے ارد گرد ایک غیر یقینی صورتحال برقرار ہے۔مزید یہ کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مجموعی طور پر پاکستان میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے، جو کہ اگر پورا ہو گیا تو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہو گا۔
مزید یہ کہ اگر ملک کی لیکویڈیٹی اور بیرونی خطرات میں کمی واقع ہوئی تو ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا جائے گا، جو کہ آئی ایم ایف کے جائزوں کو بروقت مکمل کرنے کے ریکارڈ سے آئے گا جو حکومت کی اصلاحات کے نفاذ کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کی نشاندہی کرتا ہے۔تاہم، انہوں نے متنبہ کی کہ اگر بیرونی رسک میں اضافہ ہوتا ہے تو درجہ بندی میں کمی کی جائے گی۔