قلیل مدتی مہنگائی سالانہ بنیادوں پر 8 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران تنزلی کے بعد کم ہو کر 16.86 فیصد آگئی۔پاکستان ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) سے پیمائش کردہ ہفتہ وار مہنگائی میں 0.16 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
حساس قیمت انڈیکس میں ہفتہ وار بنیادوں پر ملک کے 17 شہروں کی 50 مارکیٹوں سے 51 اشیائے ضرویہ کی قیمتوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے، زیر جائزہ مدت کے دوران 19 منصوعات کی قیمتوں میں اضافہ، 13 کے نرخوں میں کمی جبکہ 19 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر 34.77 فیصد، انڈے 4.78 اور لہسن کی قیمت میں 1.99 فیصد اضافہ ہوا، اس کے علاوہ گوشت، گڑ اور سیگریٹ بھی مہنگے ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق پیٹرول 3.15 فیصد اور ڈیزل کی قیمتوں میں 2.44 فیصد کمی ہوئی، اس کے علاوہ حالیہ ہفتے کے دوران پیاز 4.91 فیصد اور آٹا 1.83 فیصد سستا ہوا۔ادارہ شماریات نے بتایا کہ دال مونگ 1.81 فیصد، مرغی کے گوشت کی قیمت میں1.57 فیصد، کیلے کی قیمت 1.36 فیصد اور چینی کی قیمتوں میں 0.59 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق زیرہ جائزہ مدت کے دوران آلو، دال مسور اور ایل پی جی بھی سستی ہوئی۔واضح رہے کہ مئی 2023 کے اوائل میں ہفتہ وار مہنگائی سالانہ بنیادوں پر 48.35 فیصد کی بُلندترین سطح تک پہنچ گئی تھی، تاہم اگست 2023 کے آخر میں 24.4 فیصد تک آ گئی تھی جبکہ نومبر کے وسط میں بڑھ کر 40 فیصد سے تجاوز کر گئی تھی، آخری بار جنوری میں ہفتہ وار مہنگائی 40 فیصد سے اوپر ریکارڈ کی گئی تھی۔