وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات پر حکومت بھرپور انداز میں کام کررہی ہے۔اسلام آباد میں کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ذہن میں رکھنی ہے، انڈسٹری زراعت، کامرس کو زندہ کرنا ہے تو کاسٹ پروڈکشن میں کمی لائے بغیر درآمدات کو بڑھانا ممکن نہیں ہے، وزیر اعظم نے مزید بتایا کہ جب تک ہم دوسرے ممالک کی ان پُٹ کاسٹ تک کمی نہیں لائیں گے، تب تک مقابلہ ممکن نہیں ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایف بی آر ہمارا دوسرا ہدف ہے، اس کی اصلاحات پر کام کرنا ہے، اس میں موجود غلطیوں کو سدھارنا ہے، جس کے بغیر قوم ترقی نہیں کر سکتی ہے۔ایف بی آر سے متعلق وزیر اعظم نے بتایا کہ حال ہی میں ایف بی آر کے افسران کو تبدیل کیا گیا ہے، آج پھر میں بلا خوف کہتا ہوں کہ میں ان میں سے شاید ایک کو جانتا ہوں گا، میری کسی سے ذاتی سلام دعا ایک آدھ کے علاوہ شاید کسی سے ہو، 4 راتیں میں خودبیٹھا اور انہوں نے جا کر سندھ ہائیکورٹ سے حکم امتناع لے لیا۔
وزیر اعظم نے وزیر قانون کو مخاطب کر کے کہا کہ میں نے اخبار میں پڑھا اور وزیر قانون اور اٹارنی جنرل کو فون کال کی، دریافت کیا کہ کیا معاملہ ہے، انہیں ہم نے غیر ضروری کاموں کے لے لگایا گیا تھا، الحمداللہ وہ حکم امتناع خارج ہوگیا، یہ ہوتی ہے مؤثر حکمت عملی۔وزیر اعظم کا نے کابینہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ کے پاس مکمل اختیارات موجود ہیں، آپ پیپر ورک سے اپنے آفسز کو ڈیجیٹلائزیشن کی جانب لے جائیں، اس حوالے سے ہم نے کنسلٹنس کی خدمات حاصل کی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وقت ایک نعمت ہے اور ہمیں اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔وزیر اعظم کی جانب سے ڈپٹی کمشنر پنجگور کے حوالے سے افسوس کا اظہار کیا گیا، ساتھ ہی وادی تیرہ میں پاک فوج کے جوان عزیر ملک کی شہادت پر فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہم سب کا عزم ہے کہ عزم استحکام کے لیے ہماری ہر چیز قربان ہے، مستحکم پاکستان کے لیے ہم سب نے مل کر کام کرنا ہے۔جشن آزادی کی مناسبت سے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یوم آزادی روایتی جوش و جذبے سے منائیں گے۔کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اولمپکس میں طلائی تمغہ جیتنے والے ارشد ندیم اور ان کی فیملی کو وزیر اعظم ہاؤس پروٹوکول کے ساتھ لایا جائے گا۔