حکومت اورجماعت اسلامی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہاکہ دھرنے کے ذریعے کارکنوں نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے، 26 جولائی کو ہم دھرنے کے لئے آئے تھے، آج سارا دن محسن نقوی سے رابطہ رہا، آئی پی پیز کا مسئلہ معیشت کے لئے بہت اہم مسئلہ ہے۔نائب امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ راولپنڈی میں چار بار مذاکرات ہوئے تھے، درمیان میں مذاکراتی کمیٹی لاپتہ ہوگئی تھی، سٹیج پر ساتھ کھڑے عطا تارڑ، محسن نقوی مسکرا دیئے۔
انہوں نے بتایاکہ مذاکراتی کمیٹی نے کہا آئی پی پیز معاہدوں پر مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی، حکومت نے اس حوالے سے با اختیار ٹاسک فورس قائم کر دی ہے، ٹاسک فورس ایک ماہ میں اپنا کام مکمل کرے گی، آئی پی پیز کی جانچ پڑتال کا مقصد عوام کو ریلیف اور یونٹ کو کم کرنا ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ٹاسک فورس ایک ماہ میں وزیراعظم کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی، پچیس کروڑعوام کی آواز کو پہلی بار سنا گیا ہے، وفاق، صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر جاگیرداروں پر انکم ٹیکس لگائیں گے، تاجروں پر ٹیکس کا نظام آسان بنایا جائےگا۔
نائب امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو ہرممکن طریقے سے کم کیا جائے گا، بجلی کے بل ہر صورت کم کئے جائیں گے، تاجروں کے مسائل کے حل کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائےگی، ایک ماہ میں کمیٹی اپنا کام مکمل کرے گی۔انہوں نے کہا کہ محسن نقوی، عطا تارڑ نے معاہدے پر دستخط کئے ہیں، دھرنے کے شرکاء کی استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم سب کا مقصد ایک ہی تھا عوام کو ریلیف کس طرح دینا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بجلی کی قیمتیں ضرور کم ہوں گی، بجلی کی قیمتوں میں کمی جلد نظر آئے گی، جماعت اسلامی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔محسن نقوی نے مزید کہا کہ حافظ نعیم الرحمان نے نظم و ضبط کے ساتھ مطالبات منوائے، وزیراعظم کا پیغام تھا جماعت اسلامی کوعزت دینی ہے، وزیراعظم نے ان تمام چیزوں کی منظوری دی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ دھرنے کی برکت سے جماعت اسلامی سے ٹوٹا رشتہ دوبارہ جڑگیا، جماعت اسلامی کا مطالبہ اور ہمارا ایجنڈا ایک ہے، وزیراعظم نے کہا جماعت اسلامی کا مقصد اور ہمارا بھی عوام کو ریلیف دینا ہے، ہم نے نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات کئے۔عطا تارڑ نے کہا کہ یقین دہانی کراتا ہوں جماعت اسلامی کے ساتھ مسلسل رابطہ رہےگا، کمیٹیوں کی میٹنگ کو یقینی بنایا جائے گا، غزہ مظالم کی ہم سب بھرپور مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے، اسرائیل نے جنگی جرائم کئے ہیں۔