پاکستان میں معیشت اور امن و امان کی صورتحال دگر گوں ہیں۔بجلی اور گیس کے بلوں کے ہاتھوں عورتیں بچوں کو سکولوں سے اٹھا رہی ہیں۔زیورات بیچ رہی ہیں،خودکشی کر رہی ہیں لیکن حکمرانوں کے کانوں پر جوں بھی نہیں رینگی وہ اپنی مراعات میں خوش ہیں۔بچے بھوک سے مر رہے ہیں اور ان کے پالتو کتوں کے لئے باہر سے کھانا آتا ہے۔یہ بات ڈاکٹر حمیرا طارق سیکریٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان نے راولپنڈی میں دھرنے کے چوتھے دن خواتین کے عظیم الشان جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نظام کو قائم کرنے کے لیے حاصل کیا گیا تھا نوابوں اور جاگیرداروں کے لئے نہیں۔9 کروڑ کی آبادی غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزار رہی ہے،ڈھائ کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔پاکستان وسائل سے مالا مال ہے لیکن کرپٹ حکمرانوں نے دیمک کی طرح وسائل کو کھا لیا ہے۔جماعت اسلامی کا دھرنا عوامی مسائل کے حل کے لئے ہے۔اوراس وقت تک جاری رہے گا جب تک عوام کو ان کے حقوق نہ لمل جائیں۔
ثمینہ احسان نے عوام سے کہا کہ وہ دھرنے میں بھرپور شرکت کریں تاکہ آشرفیہ سے نجات ملے۔نازیہ توحید ناظمہ صوبہ وسطی پنجاب نے خواتین کی عزم حوصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ رکاوٹوں کو عبور کر کے آئے ہیں اپنے مطالبات منوا کر ہی دھرنا ختم کریں گے۔جلسے میں ڈپٹی سیکریٹریز عفت سجاد،عطیہ نثار۔ثمینہ سعید، نائبین صوبہ پنجاب شمالی،ڈاکٹر کوثر فردوس۔سابق سیکریٹری جنرل۔اراکین شوری اسلام آباد اور پنڈی کی ناظمات نے شرکت کی