رواں مالی سال کے پہلے 9 مہینوں میں یورپی ممالک کو پاکستان کی برآمدات میں 6.27 فیصد کمی ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے باوجود یورپی یونین کی ریاستوں کو برآمدات میں کمی ہونا شروع ہو گئی ہے، یہ اسٹیٹس زیادہ تر پاکستانی اشیا کو یورپی منڈیوں میں ڈیوٹی فری داخلے کی اجازت دیتا ہے۔اکتوبر 2023 میں، یورپی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لیے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کو مزید 4 سال کے لیے 2027 تک بڑھانے کے لیے ووٹ دیا تھا تاکہ یہ ممالک یورپ کو برآمدات پر ڈیوٹی فری یا کم از کم ڈیوٹی سے لطف اندوز ہو سکیں۔
تاہم یورپی یونین کو پاکستان کی برآمدات مالی سال 2024 کے 9 ماہ میں 6.105 ارب ڈالر تک گر گئیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینوں میں 6.27 ارب ڈالر تھیں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق اس کمی کی بنیادی وجہ مغربی، جنوبی اور شمالی یورپ میں پاکستانی اشیا کی مانگ میں کمی ہے۔مالی سال 2023 میں، یورپی یونین کو برآمدات گزشتہ مالی سال کے 8.566 ارب ڈالر سے 4.41 فیصد کم ہوکر 8.188 ارب ڈالر رہ گئیں، مغربی یورپ، جس میں جرمنی، ہالینڈ، فرانس، اٹلی اور بیلجیم جیسے ممالک شامل ہیں، یورپی یونین کو پاکستان کی برآمدات کا سب سے بڑا حصہ بناتا ہے۔
تاہم اس خطے کی برآمدات میں 12 فیصد نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، مالی سال 2024 کے پہلے 9 مہینوں میں برآمدی قدر 2.947 ارب ڈالر رہی جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 3.353 ارب ڈالر تھی۔اگرچہ مغربی، جنوبی اور شمالی یورپ کو برآمدات میں کمی آئی ہے تاہم مشرقی یورپ کو برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، برآمدات مالی سال 2024 کے 9 ماہ میں 8.38 فیصد اضافے کے ساتھ 46.619 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، جو پچھلے سال کے اسی مہینوں میں 43.014 کروڑ ڈالر سے زیادہ تھیں۔
جنوبی یورپ کی برآمدات مالی سال 2024 کے 9 ماہ میں 1.24 فیصد کم ہوکر 2.216 ارب ڈالر ہوگئیں جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 2.244 ارب ڈالر تھیں۔اس خطے میں، اسپین کو برآمدات گزشتہ سال 1.045 ارب ڈالر سے 2024 کے 9 ماہ میں 3.73 فیصد بڑھ کر 1.084 ارب ڈالر ہوگئیں۔اٹلی کو برآمدات مالی سال 2024 کے 9 ماہ میں 3.22 فیصد کم ہو کر 82.544 کروڑ ڈالر رہیں، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 85.293 کروڑ ڈالر تھی۔
تاہم، شمالی یورپ کو برآمدات میں 2.31 فیصد کمی دیکھی گئی، اس خطے کو برآمدات کی مالیت 47.592 کروڑ ڈالر رہی جو کہ پچھلے سال کی اسی مدت میں 48.719 کروڑ ڈالر تھی۔بریگزٹ سے پہلے پاکستان کی برآمدات کا بڑا مرکز برطانیہ تھا، بریگزٹ کے بعد کی مدت میں، پاکستان کی برطانیہ کو برآمدات مالی سال 2024 کے 9 ماہ میں قدرے بڑھ کر 1.529 ارب ڈالر ہوگئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 1.494 ارب ڈالر تھیں، جو کہ 2.34 فیصد کے اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔
مالی سال 2023 میں، پاکستان کی برطانیہ کو برآمدات 10.63 فیصد کم ہوکر 1.966 ارب ڈالر ہوگئیں تھیں جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 2.20 ارب ڈالر تھیں۔تاہم، برطانوی حکومت نے اسلام آباد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ بریگزٹ کے بعد کے منظر نامے میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، جیسا کہ پاکستان کی جانب سے ترجیحی مارکیٹ تک رسائی کی اسکیم میں شمولیت سے ظاہر ہے۔