جرمنی میں پاکستانی سفارتخانے پر حملہ، وفاقی کابینہ کی ’حرمت پرچم‘ مہم

جرمنی میں پاکستانی سفارتخانے پر حملہ، وفاقی کابینہ کی ’حرمت پرچم‘ مہم

وفاقی کابینہ کے ارکان نے جرمنی میں پاکستانی قونصلیٹ پر مشتعل مظاہرین کے حملے اور قومی پرچم ہٹانے کے ردعمل میں ’’حرمتِ پرچم مہم‘‘ کا آغاز کیا ہے۔مہم کے تحت وفاقی وزراء نے آج پاکستانی پرچم کے ساتھ اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کیں۔انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قومی پرچم کے لیے محبت اور پیار کے پیغامات بھی لکھے۔

نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر سیفران انجینئر امیر مقام، وزیر بجلی سردار اویس لغاری، وزیر نجکاری عبدالعلیم خان، وزیر صنعت و پیداوار۔ رانا تنویر حسین، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور دیگر وفاقی وزراء بھی قومی پرچم کے ساتھ اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کرنے والوں میں شامل ہیں۔

وزیر اطلاعات و نشریات نے سوشل میڈیا پر اپنے ہاتھوں میں قومی پرچم تھامے ایک خصوصی تصویر ’’چاند روشن چمکتا ستارہ رہے، سب سے اونچا یہ جھنڈا ہمارا رہے‘‘ کے ساتھ پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے دشمنوں کے لیے واضح پیغام ہے۔ .

عطاء اللہ تارڑ نے سیاسی کارکنوں، صحافیوں، دانشوروں، اساتذہ، وکلاء، طلباء، تاجروں، ڈاکٹروں، کسانوں، مزدوروں اور بیرون ملک مقیم محب وطن پاکستانیوں اور پاکستانی نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ’’حرمتِ پرچم مہم‘‘ کا حصہ بنیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پرچم قومی شناخت اور خودمختاری کی علامت ہے جو قوم کے اتحاد اور یکجہتی کی نمائندگی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگست کا مہینہ پاکستان کی آزادی کا مہینہ ہے اور ہم ’’حرمتِ پرچم مہم‘‘ جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قومی پرچم کا تقدس قومی ذمہ داری ہے اور اس پر عمل کرنا ہر پاکستانی کا فرض ہے۔

وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک اور وزیر تجارت جام کمال خان نے بھی قومی پرچم اور پاکستان زندہ باد کا پیغام اٹھائے ہوئے اپنی تصاویر جاری کیں۔

-- مزید آگے پہنچایے --