نواسہ رسولؐ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے جانثاروں کی عظیم قربانی کی یاد میں آج ملک بھر میں شبیہِ علم، تابوت اور ذوالجناح کے جلوس نکالے گئے۔کراچی میں 10 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا جو اپنے روایتی راستے سے گزرتا ہوا حسینیہ ایرانیان کھارادر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔لاہور میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نثار حویلی اندرون موچی گیٹ سے برآمد ہوا اور کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
راول پنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں بھی جلوس نکالے گئے اور مجالسِ شامِ غریباں میں شہدائے کربلا کی لازوال قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔روہڑی میں طویل دوراینےکا نو ڈھالہ تعزیہ جلوس 34 گھنٹے کی مسافت طے کرکے، منڈو کھبڑ اور کربلا میدان میں قیام کے بعد شہدا قبرستان اسٹیشن روڈ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، جلوس 8 اور 9 محرم کی رات شمع گل ہونےکے بعد امام بارگاہ شاہ عراق سے برآمد ہوا تھا۔حیدرآباد میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس قدم گاہ مولا علی سے برآمد ہوا جو کربلا دادن شاہ پر ختم ہوا۔
ملتان میں یوم عاشور کا امام بارگاہ حرا حیدریہ سے نکلنے والا مرکزی جلوس درگاہ شاہ شمس تبریز پہنچ کر ختم ہوا۔ قدیمی استاد اور شاگرد کے تعزیوں کے جلوس بھی برآمد ہوئے۔فیصل آباد میں مرکزی جلوس امام بارگاہ عزا خانہ شبیر دھوبی گھاٹ پر ختم ہوا، عزاداروں نے امام عالی مقام، ان کےعزیزوں اور ساتھیوں کی شہادتوں کو سلام پیش کیا۔گوجرانوالہ، بہاولپور، بہاولنگر، راجن پور، جھنگ، سرگودھا، لودھراں، ڈی جی خان، وہاڑی، جہلم اور ناروال سمیت دیگر علاقوں سے نکالےگئےجلوس اپنی منزلوں پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئے۔
پارا چنار، نوشہرہ، مانہسرہ، ڈیرہ اسماعیل خان، کوہاٹ، بنوں، مردان، ٹانک، لکی مروت میں عزاداروں نے نواسہ رسول اور کربلا کے شہدا کو نذرانہ عقیدت پیش کیا اور جلوس نکالے۔گلگت میں مرکزی جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس مرکزی امامیہ مسجد پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔اسکردو،گانچھے،کھرمنگ، شگر اور استور میں یوم عاشور کےماتمی جلوس روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے واپس اپنے مقامات پر ختم ہوئے۔
مظفرآباد میں عاشورہ کا مرکزی جلوس امام بارگاہ پیر علم شاہ بخاری پر ختم ہوا، میرپور، بھمبر، باغ اور وادی نیلم میں عاشورہ کےجلوس برآمد ہوئے۔حضرت امام حسین اور میدان کربلا میں عظیم قربانی دینےوالوں کوخراج عقیدت پیش کرنےکے لیے جعفرآباد، نصیرآباد، خضدار اور حب میں بھی جلوس نکالے گئے۔