پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج چائلڈ لیبر کے خاتمے کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد چائلڈ لیبر سے متعلق شعور اجاگر کرنا اور اس کے خاتمے کیلئے اقدامات کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔پاکستان میں مؤثر قانون اور کارروائی نہ ہونے پر ملک بھر میں بچہ مزدوروں کی تعداد 2 کروڑ سے تجاوز کر گئی، پنجاب میں چائلڈ لیبر کی شرح 14 فیصد کے قریب ہے.
ماہرین نے کہا ہے کہ ہر حکومت میں چائلڈ لیبر کے خاتمے کا اعلان تو کیا گیا مگر نا کافی اقدامات اٹھائے گئے جس کی وجہ سے بچہ مزدوری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے لانگ ٹرم پالیسی بنائے، پنجاب میں ایک کروڑ سے زائد بچے سکولوں سے باہر اور اکثر مزدوری پر مجبور ہیں۔دوسری جانب صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ بچوں کو سکولوں میں لانے کیلئے خصوصی وظائف بھی دیں گے اور ہنر بھی سکھائے جائیں گے۔