کھیلوں کی ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق نیویارک میں ہونے والے پاک – بھارت ٹاکرے میں پاکستان کی شکست کے ساتھ ہی کئی ریکارڈز بھی ٹوٹے۔ٹی20 انٹرنیشنلز کی تاریخ میں پہلی بار پاکستان کے خلاف پوری بھارتی ٹیم آؤٹ ہوئی، اس سے قبل ٹی20 انٹرنیشنلز میں پاکستان کے خلاف 2 مرتبہ بھارت کی 9 اور 2 مرتبہ 7 کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے۔ٹی20 انٹرنیشنل کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ بھارتی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آل آؤٹ ہونے کے باوجود میچ جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔ٹی20 ورلڈکپ میں مجموعی طور پر پاکستان اور بھارت کا آمنا سامنا 8 بار ہوا جس میں پاکستان کو واحد کامیابی 2021 کے ٹی20 ورلڈکپ کے دوران ملی، جب بھارت نے پاکستان کو 152 رنز کا ہدف دیا اور پاکستان نے بغیر کوئی وکٹ گنوائے یہ ہدف حاصل کرلیا تھا۔
ٹی20 ورلڈکپ میں پاکستان کے خلاف بھارت کی 7 کامیابیاں میگا ایونٹ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے سب سے زیادہ ہیں، بھارت کی ان 7 کامیابوں میں 2007 کے ٹی20 ورلڈکپ میں وہ پاک – بھارت مقابلہ بھی شامل ہے، جس کا فیصلہ بال آؤٹ – فٹبال کی طرح پینلٹی شوٹس (اس میں دونوں ٹیموں کے باؤلرز وکٹیں اڑانے کی کوشش کرتے ہیں اور جو زیادہ بار بیلز اڑانے میں کامیاب ہوتا ہے، وہی ٹیم جیت جاتی ہے)، پر ہوا تھا۔حیران کن طور پر ٹی20 ورلڈکپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے تمام مقابلوں میں ٹاس جیت نے والی ٹیم نے پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور وہ میچ بھی جیتنے میں کامیاب رہے، تاہم کل نیویارک میں ہونے والے میچ میں یہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا جب ٹاس جیتنے والی ٹیم میچ ہار گئی۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف 119 رنز کا کامیابی سے دفاع کیا گیا جو آئی سی سی مینز ٹی20 ورلڈکپ کا کم ترین ٹوٹل ہے، اس سے قبل سری لنکا نے نیوزی لینڈ کے خلاف 2014 کے ٹی20 ورلڈکپ میں 119 رنز کا ہی کامیابی سے دفاع کیا تھا۔بھارت نے ٹی20 انٹرنیشنل کی تاریخ میں پہلی بار 120 رنز کا کامیابی سے دفاع کیا، اس سے پہلے بھارت نے 2016 میں ہرارے کے میدان میں زمبابوے کے خلاف 139 رنز کا دفاع کیا تھا۔
ٹی20 انٹرنیشنل میں 120 رنز کے تعاقب میں ناکامی پاکستان کی دوسری بدترین شکست تھی، اس سے قبل 2021 کے ٹی20 ورلڈکپ میں زمبابوے کے خلاف پاکستان کو 119 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔پاکستان کو آخری 8 اوورز میں صرف 48 رنز دکار تھے اور ان کی 8 وکٹیں ابھی باقی تھیں، (یعنی 48 گیندوں پر 48 رنز درکار تھے)، یہ شکست بھی ٹی20 انٹرنیشنل کی تاریخ میں انوکھا واقعہ ہے جو پہلی بار ہوا ہے، آئی سی سی کی کسی بھی فل ممبر ٹیم کو ایسی صورتحال میں شکست نہیں ہوئی۔اس سے پہلے یہ ریکارڈ آسٹریلیا کے پاس تھے، وہ 2020 میں انگلینڈ کے خلاف 163 رنز کے ہدف کا تعاقب کررہے تھے اور انہیں آخر میں 52 رنز درکار تھے اور ان کی 9 وکٹیں ابھی باقی تھیں۔
ابتدائی 10 اوورز میں 3 وکٹ کے نقصان پر 81 رنز بنانے کے بعد آخر میں صرف 38 رنز کا اضافہ، آئی سی سی فل ممبر ٹیم کی جانب سے دوسرا کم ترین اسکور ہے، اس سے پہلے بنگلہ دیش نے 2014 کے ٹی20 ورلڈکپ میں ہانگ کانگ کے خلاف ابتدائی 10 اوورز میں 3 وکٹ پر 80 رنز بنانے کے بعد صرف 28 رنز کا اضافہ کیا تھا اور وہ 108 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی تھی۔واضح رہے کہ مسلسل دو شکستوں کے بعد پاکستان کی سپرایٹ مرحلے میں رسائی مشکل ہوگئی ہے، قومی ٹیم 11 جون کو کینیڈا اور 16 جون کو آئرلینڈ سے مدمقابل ہوگی، تاہم پاکستان کی اگلے مرحلے میں رسائی امریکا کے دونوں میچز ہارنے سے مشروط ہوگی۔