اسلام آباد (سی این پی ) پاکستان سپورٹس بورڈ ملازمین کے کیڈر تبدیلی کے بارے میں 29ویں بورڈ میٹنگ میں لیا گیا غیرقانونی فیصلہ واپس لیا جائے اور پاکستان سپورٹس بورڈ سروس رولز 2000ء سے متعلقہ اصول میں ترامیم کرکے مستقبل میں اس فیصلے کو نافذ کیا جائے، ان خیالات کااظہار پاکستان سپورٹس بورڈ کے ملازمین نے اپنے ایک اخباری بیان میں کیا، انھوں نے کہا ھے کہ ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل محمد شاہد الاسلام جونیئر آفیسر کو وزارت بین الصوبائی رابطہ کی طرف سے غیر قانونی طور پر ڈائریکٹر جنرل سپورٹس بورڈ کا نگران/ عارضی چارج دے دیا گیا جو کہ خلاف قانو ن ہے حالانکہ یہ چارج سینئر ترین آفیسر کو اس وقت تفویض کیا جاتا ہے جب ڈائریکٹر جنرل چھٹی پر یا ملک سے باہر ہوتا ہے
اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے مذکورہ افسرکی سکیل 19سے 18میں بطور ڈائریکٹر تنزلی کر دی گئی تھی، مگر وزارت بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) کی جانب سے ڈیپوٹیشن پر نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے ایک افسر کی بطور ڈائریکٹر جنرل تعیناتی مکمل طور پر غیر قانونی ہے، انہوں نے کہا کہ محمد احتشام جسے وزارت بین الصوبائی رابطہ کی طرف سے پاکستان سپورٹس بورڈ میں بطور ڈائریکٹر ایڈمن کا چارج دیا گیا ہے حالانکہ ان کی تعلیم آئی ٹی کی ہے اور ایڈمنسٹریشن کا کوئی تجربہ نہیں ہے، مزید برآں بتایا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل محمد شاہد الاسلام کے غلط مشورے پر ایک ایجنڈا آئٹم پرسنل منیجمنٹ کو بہتر بنانا بورڈ کے ممبران کو گمراہ کر کے ورکنگ پیپر میں حقیقی پوزیشن کی تفصیل بنائے/ بتائے بغیر تیار کیا گیا۔ حالانکہ کہ بہت سے موجودہ ملازمین کو ایک کیڈر میں رکھا گیا اور پھر دوسرے میں شفٹ کیا گیا تھا، اور بورڈ سے درخواست کی تھی کہ ماضی میں کیڈر میں کی گئی تمام تبدیلیوں کو واپس لیا جائے
اس طرح کا طرز عمل بہت سے ملازمین کے کیرئیر کو نقصان پہنچانے کے لیے ہے جو کہ مجاز اتھارٹی کی منظوری سے موجودہ کیڈر میں 25 سے 30 سالوں سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور یہ کیسے ممکن ہے کہ ان ملازمین کو سابقہ کیڈر میں واپس کیا جائے، ملازمین نے کہا کہ اس موقع پر ہم نئے وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ سے اپیل کرتے ہیں کہ اس فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے اس پر عمل درآمد کو روکا جائے اور پاکستان سپورٹس بورڈ سروس رولز 2000ء سے متعلقہ اصول میں ترامیم کرکے مستقبل میں اس فیصلے کو نافذ کیا جائے۔