پاکستان آرمی ایک منظم ادارہ ہے، جس میں مختلف ٹریننگ سکولزسپاہ کی تربیت اور قابلیت کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ان ٹریننگ سکولوں میں لاجسٹک، میڈیکل،جنگی تربیت اور میوزک بینڈ سے متعلقہ سپاہ کو خصوصی تربیت فراہم کی جاتی ہے اس حوالے سے آرمی سکول آف میوزک1962 سے میوزک کے مختلف آلات کی ٹریننگ اور کورسز منعقد کروارہا ہے ۔
آرمی سکول آف میوزک کا پبلک سیکٹر میں آرکیسٹرل اور موسیقی کو روشناس کرانے میں اہم کردار اور تعاون رہا ہے اس سلسلے میں آرمی سکول آف میوزک ایبٹ آباد کے زیراہتمام دو روزہ ”نیشنل میوزک کانفرنس” کا انعقاد کیا گیا۔
کانفرنس میں ملک بھر سے پاکستانی ڈرامہ اور میوزک انڈسٹری کی نامور شخصیات اور یونیورسٹی طلبا نے شرکت کی شرکا میں گلوکار احمد جہانزیب، سرمد کھوسٹ، رباب گلوکارہ سدرا کنول، تبلہ نوازکاشف علی، فوک گلوکار اسلام الدین، ستار نواز ریتیکا، شجاع حیدر، عبداللہ بدینی اور دیگر نے شرکت کی۔
نیشنل میوزک کانفرنس کے انعقاد کا مقصد موسیقی کے میدان میں تعاون، جدت اور عمدگی کو فروغ دینے کے لیے سیر حاصل بحث کرنا تھا کانفرنس میں پاکستان کے فن موسیقی کو کامیابی کی نئی بلندیوں تک لیجانے کیلئے مختلف تجاویز پر غور و فکر ہوا مختلف سیشنز کے دوران علم موسیقی کے تبادلے اور نامور موسیقاروں کے تجربات سے استفادہ کیا گیا۔
گلوکار احمد جہانزیب نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کانفرسز کا انعقاد کیا جانا چاہئے، یہ بہترین تجربہ رہا اور ہم یہاں ایبٹ میوزک سٹوڈیو کو سپورٹ کرنے کیلئے آئے ہیں۔
موسیقار، سید محمد عمران امو نے کہا کہ آرمی سکول آف میوزک میں اس کانفرنس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ ہم نے پاکستان کا نمبر ون سٹوڈیو بنایا ہے ایبٹ میوزک سٹوڈیو کسی ایک کیلئے نہیں ہے، یہ شاندار سہولت تمام پاکستانیوں کیلئے ہے۔ ایبٹ میوزک سٹوڈیو جیسی سہولت پہلے میسر نہیں تھی ہمیں چاہئے کہ اسے پرموٹ کریں۔
موسیقار رمشا قریشی نے کہا کہ دنیا میں میوزک کے بڑے سٹوڈیوز ہیں جہاں ہر طرح کے آلات موسیقی اور سہولیات حاصل ہیں مگرایبٹ سٹوڈیو ان سے بہترین اور یہاں ہر طرح کی سہولت میسر ہے ،بطور موسیقار میں بہت فخر اور خوشی محسوس کرتی ہوں کہ ہم یہاں ایبٹ میوزک سٹوڈیو میں آئے ہیں۔
گلوکارہ رباب اور سدرا کنول نے کہاکہ ایبٹ سٹوڈیو کا ماحول اور یہاں کا انفراسٹرکچر سب کچھ شاندار ہے۔ ہم جیسے فنکاروں کو یہاں آکر سیکھنے، آگے بڑھنے اور اپنے ٹیلنٹ کو نکھارنے کا موقع مل رہا ہے۔
ڈرامہ نگار سرمد کھوسٹ نے کہا کہ موسیقی کو پڑھانے اور اس کی تربیت دینے کی ضرورت ہے، ایبٹ سٹوڈیو واقعی سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی ہے ایبٹ آباد جیسے پہاڑی علاقے کے دامن میں ایبٹ سٹوڈیو میں موسیقی پڑھائی جائے اور سکھائی جائے یہ سب کچھ خواب جیسا لگتا ہے۔
آرمی سکول آف میوزک ایبٹ میوزک سٹوڈیو کے ذریعے پاکستان کی میوزک انڈسٹری کو بین الاقوامی سطح کے معیار پر لانے کیلئے مستقبل میں بھی اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔