مقبوضہ کشمیر میں زائرین کی بس کھائی میں گرنے سے کم از کم 21 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریاست ہریانہ سے سرینگر سے 300کلومیٹر دور ہندو زائرین اکھنور میں واقع مندر جا رہے تھے کہ پہاڑی علاقے میں بس ڈرائیور سے بے قابو ہو کر نیچے کھائی میں جا گری۔
پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ حادثے کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہو گئے البتہ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ مرنے والوں میں ڈرائیور بھی شامل ہے یا نہیں۔بیان میں بتایا گیا کہ مرنے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں جبکہ واقعے میں 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ریسکیو ٹیمیں فوراً جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور فوری طور پر 54 زخمیوں کو جموں میں واقع ہسپتال پہنچایا۔
بھارت کی صدر دروپدی مرمو نے سامجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ میں سوگوار خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ کہ اکھنور میں بس حادثے میں جانوں کے ضیاع کے بارے میں جان کر جو تکلیف ہوئی اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
بھارت کے ہمالیائی علاقے میں سڑک کے حادثات عام ہیں جن کی وجہ زیادہ تر ان سڑکوں کی ناقص دیکھ بھال اور مشکل راستوں پر ڈرائیور کی خراب اور غیرذمے دارانہ ڈرائیونگ ہے۔نومبر میں ڈوڈا کے علاقے میں ایک مسافر بس کھائی میں گرنے سے 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔