بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں کئی گھنٹوں تک ہونے والی طوفانی بارش نے نظام زندگی مفلوج کر دیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سے جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے گوادر میں ہنگامی صورتحال پیدا ہو گئی، شہر میں 185 ملی میٹر تک ہونے والی بارش سے بیشتر علاقے پانی میں ڈوبنے گئے اور ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے، مسلسل بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی، بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا، نکاسی آب کا نظام متاثر ہونے سے شہری محصور ہو کر رہ گئے۔بارش کے باعث کئی مکانات بھی گر گئے، بجلی کا نظام بھی شدید متاثر ہوا جبکہ شہری نقل مکانی پر مجبور ہیں، مسلسل بارش کے باعث امدادی کارروائیوں میں دشواری کا سامنا ہے، گزشتہ کئی گھنٹوں سے بارش کے جاری رہنے والے سلسلے میں مزید اضافے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گوادر میں 2 روز کے دوران 185 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ جیونی میں 39، سبی اور پسنی میں 2۔2 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔بارش کے باعث ساحلی شہر جیونی کی حالت بھی انتہائی مخدوش ہو گئی جہاں 3 برساتی بند ٹوٹ گئے، جیونی میں ساحل پر موجود کشتیاں سمندر میں بہہ گئیں، کئی مکانات اور چار دیواریاں گر گئیں۔
نکاسی آب کا مؤثر نظام نہ ہونے سے گلی محلے تالاب بن گئے، جیونی میں ریسکیو ٹیمیں بھی نہ پہنچ سکیں، شہری اپنی مدد آپ کے تحت پانی نکالنے میں مصروف ہیں۔ڈپٹی کمشنر گوادر اورنگزیب بادینی نے بتایا کہ گوادر میں موسلادھار بارش سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے، متعدد مکانات مکمل طور پر منہدم ہو گئے، بڑی تعداد میں گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔
ڈپٹی کمشنر گوادر کے مطابق بارشوں سے کوئی جان نقصان نہیں ہوا، گوادر کا تربت اور کراچی سے رابطہ بحال ہے، وہ مکانات جن کے گرنے کا خطرہ تھا ان کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا ہے۔ڈائریکٹر جنرل صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) بلوچستان جہانزیب خان نے بتایا کہ ریسکیو کے کاموں میں حصہ لینے کے لیے پی ڈی ایم اے کی 2 ٹیمیں کوئٹہ سے گوادر پہنچ گئی ہیں، ٹیموں کے ساتھ پانی نکالنے والے پمپس، آلات اور کشتیاں بھجوائی گئی ہیں۔دوسری جانب خیبرپختونخوا میں آج سے بارشوں اور برفباری کا سلسلہ شروع ہونے پر پی ڈی ایم اے نے صوبائی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کیلئے مراسلہ جاری کر دیا ہے، ڈی جی پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو پیشگی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی اور فلڈنگ کا خدشہ ہے، بارشوں سے شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا امکان ہے، برفباری اور بارشوں سے بالائی اضلاع میں لینڈ سلائیڈنگ ہو سکتی ہے۔