پاکستان میں عام انتخابات پر امریکا، برطانیہ، اقوام متحدہ کے ردعمل پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان نے عام انتخابات پُرامن اور کامیابی کے ساتھ منعقد کیے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ عام انتخابات سے متعلق بعض ممالک اور تنظیموں کے بیانات کو دیکھا ہے، انتخابی مشق نے ظاہر کیا ہے کہ بہت سے مبصرین کے خدشات غلط تھے۔
ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش نہیں تھی، پولنگ کے دن دہشتگردی سے بچنے کے لیے صرف موبائل سروس کو معطل رکھا، غیرملکی اسپانسر شدہ دہشت گردی کے نتیجے میں سنگین سیکیورٹی خطرات سے نمٹا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بیانات لاکھوں پاکستانیوں کے ووٹ کےحق کے آزادانہ استعمال کو تسلیم نہیں کر رہے، بیانات ناقابل تردید حقیقت کو نظر انداز کرتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستانیوں نے عام انتخابات پر امن اور کامیابی کے ساتھ منعقد کیے، بعض بیانات انتخابی عمل کی پیچیدگی کو مدنظر نہیں رکھتے، بیانات لاکھوں پاکستان کے ووٹ کے حق کے آزادانہ اور پرجوش استعمال کو تسلیم نہیں کر رہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ مستحکم جمہوری معاشرے کی تعمیر کے عزم کے تحت انتخابات کا انعقاد کیا، انتخابی مشق نےظاہرکیاکہ بہت سےمبصرین کےخدشات غلط تھے، پاکستان ایک متحرک جمہوری نظام کی تعمیر کے لیے کام جاری رکھے گا۔واضح رہے کہ ملک بھر میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان میں ’انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش کا اظہار کیا۔
ترجمان اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میتھو ملر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم انتخابی تشدد، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں پر پابندیوں کی مذمت کرتے ہیں، جس میں میڈیا ورکرز پر حملے، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن سروسز تک رسائی میں پابندیاں شامل ہیں۔
میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ’مداخلت یا فراڈ کے الزامات کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔برطانوی وزیر خارجہ نے بھی انتخابات میں شفافیت سے متعلق تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ افسوس ہے تمام جماعتوں کو باضابطہ طور پر حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی۔سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کی جانب سے بھی پاکستان میں عام انتخابات کے روز موبائل سروسز کی معطلی اور پُرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔