میں ختم کر چکا تھا اس کے علاوہ بستی میں جو جوان تھے وہ بھی رقیم بن خلاط کے ہاتھوں جھیل المریہ کی بستی میں جو حاکم کے محافظ دیتے تھے ان کو رقیم بن خلاط پہلے ہی کو ہستانی سلسلے شدت میں مارے جاچکے تھے اس لئے بستی کے اندر کوئی ایسی بڑی قوت تھی جو گیم بن فلایر اور منذر بن طریف کا مقابلہ کرتی لہذا بستی کو راکھ کا ڈھیر بنانے میں رقیم بن خلاط اور منظر میں طریف کو زیادہ دیر نہ لگی۔ المر یہ نام کی بستی کا حاکم بھی قتل کر دیا گیا اور بستی کو پوری طرح لائے اور بستی کے اندر جس قدر جانور تھے بستی کا سارا سامان انہی جانوروں پر لاد کر وہ اپنے چاند کی طرف روانہ ہوئے تھے اور اپنے پیچھے بستی کی بربادیوں میں جگہ جگہ انہوں نے ایسے شجر کار گوتھ بستی پر حملہ آور ہوا اور بستی کو لوٹ کر اس نے اسے خاکستر کر دیا ہے۔ دیئے تھے جن پر بالدی گوتھ کا نام کندہ تھا تا کہ دیکھنے والا یہی جانے کے باغی سرد از بالدی پڑاؤ میں واپس آنے کے بعد رقیم بن خلاط نے وقت ضائع نہیں کیا بلکہ مجاہد بہن ہیں اور چند دیگر جوانوں کو لے کر وہ فوراً جبل شدت میں البارس کے قلعے کی طرف روانہ ہو گیا تھا۔ یہ قلعہ جبل المشنت میں بہنے والے ایک برساتی نالے کے کنارے تھے۔ اسی دریا کے کنارے کنارے جو کو ہستانی سلسلے میں ایک ندی نالے کی طرح بل کھاتا ہوا شمال کی طرف جاتا تھا۔ رقیم بن خلاط اور مجاہد بن یوسف اپنے ساتھیوں کو لے کر قلعہ البارس کی طرف بڑھے تھے۔ فضاؤں میں بارش اسی طرح جاری تھی ۔ چاروں طرف سنانے اور ہو کا عالم تھا۔ قلدر البارس کے پاس جا کر ریم بن خلاط نجابید بن یوسف اور اپنے دیگر ساتھیوں کو روک دیا پھر مجامد بن یوسف کے علاوہ اپنے دوسرے ساتھیوں کو مخاطب کرتے ہوئے رقیم بن خلاط کہنے
انگا۔
میرے رفیقو میرے ساتھیو! تم میں سے پانچ جوان یہیں اپنے سارے گھوڑوں کو لے کر گھاٹ میں بیٹھے رہیں۔ باقی ساتھی اس قلعہ کے اطراف میں پھیل جائیں گے اور اگر قلعے کے اطراف میں کوئی پہرہ دینے والا ہو تو اس کا خاتمہ کر دیں گے ۔ صرف میں اور مجاہدہ بنا یوسف قلعہ کے صدر دروازے کی طرف جائیں گے اور قلعہ میں داخل ہو کر ارغون کی ریاست کی ملکہ سوزان اور شہزادی روطہ کو وہاں سے نکالنے کی کوشش کریں گے ۔ اب آؤ اپنے کام کیا ابتداء کریں گے۔ سنو میرے ساتھیو! گو بارش ہے سردی ہے زمین کیچڑ سے اٹی ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں احتیاط سے کام لینا ہو گا ۔ تھوڑی دیر تک جھک جھک کر آگے بڑھو اس کے بعد ہمیں زمین پر لیٹ لیٹ کر آگے بڑھنا ہو گا تم سب کے پاس جو چمڑے کی چادریں ہیں انہیں اپنے او پر ڈال لو تا کہ تم سردی اور بارش سے محفوظ رہ سکو، آوا اپنے کام کی ابتدا کریں۔