ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہےکہ پاکستان کو جن دہشتگرد عناصر سے خطرہ ہے وہ افغانستان میں چھپے ہیں۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ نے بتایا کہ ایران کے وزیر خارجہ نے 29 جنوری کو پاکستان کا دورہ کیا، ایرانی وزیر خارجہ نے وزیراعظم انورالحق کاکڑ ، آرمی چیف اور دیگر سے ملاقات کی۔ترجمان نے کہا کہ ایران میں پاکستانیوں کا قتل غیر انسانی ہے، پاکستان اور ایران نے اس عمل کی مذمت کی ہے،کل ان پاکستانیوں کی لاشیں پاکستان آگئی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستانیوں کے قتل سے متعلق ایران سے قریبی رابطے میں ہیں اور توقع ہےکہ ایران اس واقعے کی تحقیقات کے بعد پاکستان کو معلومات دےگا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو جن دہشتگرد عناصر سے خطرہ ہے وہ افغانستان میں چھپے ہیں اور ہم نے افغانستان کو اس حوالے سے ثبوت بھی فراہم کیے ہیں۔ممتاز زہرہ نے مزید کہا کہ گزشتہ ہفتے سیکرٹری خارجہ نے پاکستانی شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھارتی شہریوں کے ملوث ہونے کے ثبوت دیے، بھارت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، پاکستان ان ممالک سے رابطے میں ہے جہاں سے بھارت پاکستان میں دہشتگردی کراتا رہا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو غزہ میں جاری اسرائیلی افواج کی جارحیت پر شدید تشویش ہے جب کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے فنڈنگ کی معطلی کے فیصلے پر بھی تشویش ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے سائفر کیس سے متعلق فیصلے پر تبصرے سے گریز کیا۔