غرناطہ کا چوپان (قسط نمبر 50)

غرناطہ کا چوپان (قسط نمبر 50)

دسمنوں کے سواروں کو کاٹنا شروع کر دیا تھا وہ یوں بے باکی اور جاں نثاری کے ساتھ حملہ آور جیو رہا تھا جیسے ان دیکھے غرضوں پر برق گراتی غیض و غضب کے بیج ہوتی کالی روحوں نے نزول کرتا ۔
شروع کر دیا ہو۔ تعاقب کرنے والے بری طرح پھنس کے رہ گئے تھے ۔ پہلے ان پر تیر اندازی کی گئی تھی۔ یہ اچانک تیر اندازی ان کی بوکھلاہٹ کا باعث بن گئی تھی ۔ اس کے بعد جب ان کی پشت کی طرف سے رقیم بن خلاط اپنے پورے غیض و غضب میں حملہ آور ہوا تو ان کی پریشانیوں میں اور اضافہ ہوا۔ پھر ایسا ہوا کہ رقیم بن خلاط کا سامنے والا لشکر بھی تیراندازی ترک کر کے دشمن پر ٹوٹ پڑا تھا ۔ اب رقیم بن خلاط کے لشکر نے دونوں طرف سے تعاقب کرنے والوں کا فتن
عام شروع کر دیا تھا۔
کچھ تعاقب کرنے والوں نے پیچھے اور آگے بھاگنے کی کوشش کی لیکن رقیم بن خلاط اور اس کے ساتھیوں نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہ دی اور جس قدر تعاقب کرنے والے تھے ان سب کو چن چن کر اس نے قتل کر دیا تھا۔ اس جنگ میں رقیم بن خلاط اور اس کے ساتھیوں نے اپنے چہروں کو پوری طرح ڈھانپ اور چھپا رکھا تھا تا کہ کوئی انہیں دیکھ اور پہچان نہ سکے ۔ شاہراہ پر چاروں طرف مسلمانوں کا تعاقب کرنے والے نصرانیوں کی لاشیں بکھری ہوئی تھیں۔ لگتا تھا م کی ان چرا گاہوں میں قرنوں سے رقیم بن خلاط جیسے ہی کیسی گڈریے کی ضرورت تھی۔ جو آئے اور زمین کے سینے کو خون سے رنگین کرے۔ بہر حال رقیم بن خلاط نے بے بس اور لاچار مسلمانوں کا تعاقب کرنے والے سارے ہی نصرانی سپاہیوں کا صفایا کر کے سلسلے میں دوبارہ گھات میں بیٹھ گیا تھا۔ رکھ دیا تھا اس کے بعد وہ پھر اپنے سارے لشکر کو لے کر ذرا سا جنوب کی طرف جا کر کوہستانی تھوڑی ہی دیر کو ہستانوں کے اندر سے بل کھا کر آنے والے اور اس شاہراہ سے ملئے والے راستے پر المریہ کے وہ ان گنت مسلح جوان بھی نمودار ہوئے جو مسلمانوں کو لوٹنے کی غرض سے تعاقب کر رہے تھے ۔ جب یہ لوگ راستے اور اس شاہراہ کے سنگم کے قریب آئے تو گھاٹ میں بیٹھے ہوئے زبان کئے مجاہد بن یوسف نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ان پر تیر اندازی کی جس کی بناء پر وہ تعاقب کرنے والے رک کر سنبھل گئے پھر اچانک مجاہد بن یوسف سوچی کبھی اسکیم کے تحت اپنے ساتھیوں کے ساتھ گھات سے نکلا اور شاہراہ پر جنوب کی طرف
بھاگ کھڑا ہوا۔ ان تعاقب کرنے والے مسلح سواروں نے جب یہ منظر دیکھا تو وہ شاہراہ پر آئے اور اپنے گھوڑوں کو سرپٹ دوڑاتے ہوئے بڑی تیزی سے مجاہد بن یوسف اور اس کے ساتھیوں کا

(جاری ہے)

-- مزید آگے پہنچایے --