چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے لکھےخط کا جواب دیتے ہوئے پریس ریلیز کی صورت میں تفصیلی جواب دے دیا۔سیکرٹری چیف جسٹس کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق یکم دسمبر 2023 کو 12 بجکر25 منٹ پر درخواست موصول ہوئی، سپریم کورٹ کو درخواست کی صورت 74 صفحات کی دستاویز موصول ہوئی، چیف جسٹس کو موصول دستاویز سپریم کورٹ میں دائر درخواست جیسی ہے۔
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ موصول درخواست نما دستاویز میں کسی کا نام نہیں درج کیا گیا، موصول لفافے کے مطابق درخواست انتظار حسین پنجوتھا نے ارسال کی، دستاویز بظاہر ایک سیاسی جماعت سے بھیجی گئی جس کی نمائندگی وکلا کرتے رہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں سپریم کورٹ میں اس جماعت کے وکلا اہم مقدمات، فوجی عدالتوں اور انتخابات کی پیروی کر کے ان کی تکمیل کرتے رہے، حیران کن ہے سربمہر لفافے کی صورت دستاویز پہلے ہی میڈیا کو جاری کی جا چکی تھی۔
پریس ریلیز میں یہ بھی لکھا ہے سب یقین رکھیں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اپنی آئینی ذمہ داریوں کا بخوبی ادراک ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر دباؤ نہیں ڈالا جا سکتا نا ہی وہ جانبداری کریں گے، اللہ کے فضل سے چیف جسٹس اپنے فرائض کی ادائیگی اور منصب کے حلف کی پاسداری کرتے رہیں گے۔