فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آرڈبلیو نے کہا ہے کہ غزہ شہر کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے۔غزہ میں یو این آر ڈبلیو اے کے امور کے ڈائریکٹر تھامس وائٹ نے کہا کہ گزشتہ ماہ جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی بار انسانی امداد شمالی غزہ میں پناہ گاہوں تک پہنچی ہے۔ا نہوں نے کہاکہ جب ہم غزہ شہر سے گزرے تو وہ شہر کی بجائے کھنڈرات میں تبدیل ہوچکا ہے اور تباہ شدہ سڑکیں امداد کی ترسیل کو پیچیدہ بنا رہی ہیں ۔انسانی ہمدردی کے عہدیداروں نے دونوں فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ لڑائی کے وقفے کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی مطالبے کی حمایت کریں ، جنگ بندی کے باعث انسانی ہمدردی کے ادارے خاص طور پر مصری اور فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی سمیت اقوام متحدہ کے مختلف امدادی ادارے غزہ میں امداد کی ترسیل کو آگے بڑھانے کے قابل ہوسکے ہیں۔
ادھر عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او )نے غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ امداد کی فراہمی جاری رکھی جا سکے۔میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں مفلوج نظام صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی ممکن ہے تاہم اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک اس پر عمل درآمد کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر رہے۔عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ عارضی جنگ بندی کی وجہ سے ڈبلیو ایچ او کو غزہ میں طبی سامان کی فراہمی میں اضافہ کرنے اور علاقے کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال سے مریضوں کو غزہ کے جنوب میں واقع دیگر ہسپتالوں میں منتقل کرنے کا موقع ملا ہے۔