الیکشن کے انعقاد پر سیاسی رہنمائوں کی جانب سے شکوک کا اظہار

الیکشن کے انعقاد پر سیاسی رہنمائوں کی جانب سے شکوک کا اظہار

سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی فلائٹ جب وقت پر چلنا شروع ہوگی تو انتخابات بھی وقت پر ہوں گے جو ابھی ممکن دکھائی نہیں دے رہا۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاست، جمہوریت اور بیوروکریسی کو جب بھی جانچنا چاہیں تو پیمانہ پی آئی اے ہی ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تیس پینتیس سال سے پاکستان چل رہا ہے آگے بھی تیس پینتیس سال چل جائے گا۔سابق وزیر فیصل واوڈا نے پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو پر پیسے دے کر سینیٹر بننے کے الزامات لگا تے ہوئے کہا کہ ابڑو صاحب کو چیئرمین تحریک انصاف نہیں جانتے تھے، ہم بھی اُن کو تب سے جاننے لگے جب اُن کو ٹکٹ ملا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابڑو صاحب نے سینیٹر بننے کیلئے دوستی میں بھی بہت کچھ دیا ہوگا، میں اور ابڑو صاحب ایک ساتھ الیکشن لڑے ہیں ۔ ان کو بھی معلوم ہے کہ میں سینیٹ کا الیکشن کیسے جیتا اور مجھے بھی معلوم ہے کہ ابڑو صاحب الیکشن کیسے جیتے۔ سندھ میں سینیٹ کے الیکشن کیلئے ایک ووٹ کی قیمت سولہ کروڑ تھی۔

پروگرام میں  گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ الیکشن کے حالات نظر نہیں آرہے اور ہر طرف الیکشن ملتوی ہونے کی باتیں ہو رہی ہیں لیکن مجھے سمجھ نہیں آتی کہ انتخابات کیوں ملتوی ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ انتخابات تو ہونے ہیں، آپ چاہے کچھ بھی کرنے جا رہے ہوں لیکن انتخابات کے علاوہ کوئی دوسرا حل موجود نہیں ہے۔پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سیف اللہ ابڑو کا کہنا تھا کہ الیکشن ملتوی کرنا مسلم لیگ ن کی خواہش ہے کیونکہ اس کو پنجاب میں پذیرائی نہیں مل رہی۔

-- مزید آگے پہنچایے --