اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری جاری ہے ، صیہونی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 300 کے قریب فلسطینیوں کو شہید کر دیا، مجموعی شہادتوں کی تعداد 9 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔میڈیا کے مطابق اسرائیلی مظالم انتہا کو پہنچ گئے، صیہونی فورسز نے 3 روز کے دوران جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر تیسرا حملہ کر دیا جس میں مزید 3 فلسطینی شہید ہوگئے، تین روز میں 200 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 700 سے زائد زخمی اور 100 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔
صیہونی فورسز نے جبالیہ کے بعد البریج کیمپ پر بھی بم برسا دیئے ہیں، اسرائیلی فوجیوں نے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے تحت چلنے والے سکول پر بھی بم برسائے۔اسرائیلی حملوں کے جواب میں القسام بریگیڈ نے صیہونی فورسز پر لبنان سے راکٹ داغ دیئے، شمالی اسرائیل کے علاقے کریات شمونہ میں 12 راکٹ فائر کئے گئے جس میں متعدد گاڑیاں تباہ اور درجنوں فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب روس نے غزہ پر اسرائیلی بمباری کیلئے اسرائیل اور مغرب کی جانب سے حق دفاع کے جواز کو مسترد کر دیا۔روسی مندوب نے اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا کوئی حق نہیں، وہ قابض ہے، غزہ پر بمباری کیلئے اسرائیل اور مغرب کے حق دفاع کا جواز درست نہیں، اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پرآنکھیں بند نہیں کر سکتے۔خطاب کے دوران روسی مندوب نے مشرق وسطیٰ میں خونریزی روکنے اور سفارتی حل کا مطالبہ بھی کیا۔
اسرائیلی وزیر دفاع یووا گیلنٹ نے ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ حماس ہتھیار ڈال دے یا مرنے کیلئے تیار رہے، فلسطینیوں کے پاس اب تیسرا کوئی آپشن نہیں بچا۔برطانوی حزب اختلاف لیبر پارٹی کے سابق سربراہ جیریمی کوربن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ غزہ میں تباہی پر خاموش تماشائی بنی امریکی سیاسی اسٹیبلشمنٹ کو شرم آنی چاہیے، ہم غزہ میں انسانی المیہ ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔مشہور انقلابی لیڈرچی گویرا کی بیٹی ڈاکٹر الیڈا گویرا نے غزہ جانے کا اعلان کیا اور کہا کہ عرب کب جاگیں گے، فلسطینی تمہارا خون ہیں، اپنی نسل بچانے کیلئے کچھ تو کر گزرو۔