اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کیخلاف سائفر کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی۔چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو کمرہ عدالت پہنچایا گیا، جبکہ سرکاری وکلا عمر اشتیاق اور محمد شرجیل بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ایف آئی اے پراسیکیوٹرز شاہ خاور اور ذوالفقار عباس نقوی بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔سماعت کے دوران طلب کردہ 5 سرکاری گواہان بھی کمرۂ عدالت میں موجود تھے جبکہ ایف آئی اے کی ٹیم نے مزید 5 گواہان کو پیش کیا، گواہان میں عمران سجاد، عقیل حیدر، شمعون قیصر، ایم افضل، نادر خان، اقرا اشرف، فرخ عباس، حسیب بن عزیز، شبیر اور خوشنود شامل ہیں۔
کیس میں سرکاری گواہان کے بیانات کمرہ عدالت میں ریکارڈ کرنے کا باقاعدہ آغاز ہونا تھا، تاہم پیش ہونے والے گواہان کے مکمل بیان قلمبند نہ ہو سکے۔عدالت نے تمام 10 گواہان کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سائفر کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ نہ ہونے کے باعث بیانات ریکارڈ نہیں ہوئے تھے۔یاد رہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر 23 اکتوبر کو فرد جرم عائد کی تھی، جس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر اپنے پاس رکھ کر سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا اور شاہ محمود نے اس جرم میں ان کی معاونت کی۔