اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو شکست دینا اسرائیل کے لیے ’وجود کا امتحان‘ ہے۔ میڈیا کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں حماس کو ہر صورت شکست دینی ہے کیونکہ یہ ہمارے لیے وجود کا امتحان ہے۔انہوں نے ایران پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایران حماس کی حمایت کرتا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ حماس کے فوجی بجٹ کا 90 فیصد ایران سے آتا ہے، ایران حماس کو فنڈز دیتا ہے، منظم کرتا ہے اور ہدایات بھی جاری کرتا ہے۔
نیتن یاہو نے غزہ میں اپنی جارحیت کے حوالےسے کہا کہ غزہ پٹی کے اندر جنگ طویل اور مشکل ہوسکتی ہے کیونکہ اسرائیلی فوجی فلسطینی زمین پر 24 گھنٹوں سے بھی زیادہ وقت سے آپریشن کر رہے ہیں۔انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جنگ دوسرے مرحلے میں منتقل ہو گئی ہے اور غزہ میں حماس کے خلاف زمینی کارروائی کے دوران بھی 200 سے زائد مغویوں کی رہائی کی کوششیں جاری رہیں گی۔
واضح رہے فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت جاری ہے جس میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جس میں آدھے سے زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے جبکہ امریکا، برطانیہ اور فرانس سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک میں اسرائیلی بربریت کیخلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں۔