پاکستانی کرنسی کی بے لگام گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے اور انٹربینک مارکیٹ میں آج روپے کے مقابلے میں ڈالر ایک روپے 9 پیسے مزید مہنگا ہوگیا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق روپے کی قدر میں 0.36 فیصد گراوٹ ہوئی اور ڈالر مزید ایک روپے 9 پیسے مہنگا ہو کر 305 روپے 54 پیسے پر بند ہوا۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق امریکی ڈالر تقریباً 12 بج کر 30 منٹ پر 305 روپے 55 پیسے پر پہنچ گیا تھا، جو مرکزی بینک کے مطابق گزشتہ روز 304 روپے 45 پیسے پر بند ہوا تھا۔
رواں مالی سال کے ابتدائی 2 مہینے سے بھی کم وقت میں پاکستانی کرنسی کی قدر 10.93 فیصد یا 30 روپے 11 پیسے فی ڈالر گھٹ چکی ہے، جب آئی ایم ایف نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے (ایس بی اے) کی منظور دی تھی، اس وقت انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 275 روپے 44 پیسے پر تھا جو 305 روپے 55 پیسے تک پہنچ چکا ہے۔
دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کے دوران شدید مندی دیکھی گئی۔آج کاروبار کے آغاز سے ہی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے 100 انڈیکس میں مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا اور ایک موقع پر انڈیکس 1774 پوائنٹس کم ہو کر 44470 پر پہنچ گیا، آج کاروبار میں ساڑھے 3 فیصد سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 1242 پوائنٹس کی کمی کے بعد 45 ہزار 2 پوائنٹس پر بند ہوا۔ ماہ اگست میں 100 انڈیکس کی گراوٹ 3032 پوائنٹس رہی، اگست میں 100 انڈیکس 4944 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا، اگست میں انڈیکس کی بلند ترین سطح 49404 رہی اور کم ترین سطح 44459 رہی۔
اگست 2023 میں 6 ارب 53 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے اگست کےکاروبار کی مالیت 253 ارب روپے رہی، اگست میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن 515 ارب روپے کم ہوئی اور مارکیٹ کیپٹلائزیشن اگست کےاختتام پر 6715 ارب روپے ہے۔معاشی تجزیہ کار محمد سہیل کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں گراوٹ اور شرح سود بڑھنےکا اندیشہ اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ کا سبب ہے۔