پنجاب کے مختلف اضلاع سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 8 ہزار 400 سے زائد افراد اور 341 مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا جہاں دریائے ستلج کے اسلام ہیڈ ورکس مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔
پنجاب حکومت کے فلڈ وارننگ سینٹر کے مطابق گنڈا سنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور مسلسل بڑھ رہا ہے جہاں آج 10 بجے پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 22 ہزار 236 کیوسک رہا۔
دریائے ستلج کے جنوب مغرب میں اسلام ہیڈ ورکس میں اونچے درجے کا سیلاب دیکھا جا رہا ہے جہاں رات 12 بجے تک پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 44 ہزار 911 کیوسک ہے۔
ریسکیو پنجاب کے ترجمان فاروق احمد کے مطابق دریا میں پانی بھرنے کی وجہ سے 425 ریسکیو کشتیاں اور ایک ہزار 660 ریسکیورز کو سیلاب زدہ علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔
انہوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کے مختلف اضلاع میں بچائے گئے لوگوں اور مویشیوں کی تعداد کا بھی ذکر کیا۔
- قصور: ایک ہزار 896 افراد، 108 جانوروں کو نکالا گیا
- اوکاڑہ: 887 افراد، 16 جانوروں کو نکالا گیا
- پاکپتن: 2 ہزار 853 افراد، 46 جانوروں کو نکالا گیا
- بہاولنگر: 704 افراد، 68 جانوروں کو نکالا گیا
- وہاڑی: 2 ہزار 124 افراد، 103 جانوروں کو نکالا گیا
فاروق احمد نے مزید کہا کہ اٹاری، پوران، باقر کے مہار، جمال کوٹ، پانا مہر، ہیڈ سلیمانکی، درازکے، مہلوشیکھوکا، نما جنڈیکا، خیرآباد اور رتیکی کے علاقوں میں بھی اسی طرح کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ اسلام ہیڈ ورکس سے اونچے درجے کا سیلاب گزر رہا ہے۔
بیان میں ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عمران قریشی کے حوالے سے لوگوں پر زور دیا گیا کہ وہ دریاؤں اور نہروں میں نہانے اور کسی بھی تفریحی سرگرمیوں سے گریز کریں۔
انہوں نے حکام سے الرٹ رہنے اور دریاؤں کے گرد دفعہ 144 نافذ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔