پنڈی بھٹیاں کے قریب مسافر کوچ اور پک اب وین میں تصادم کے نتیجے میں 20 مسافر جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے۔
کراچی سے اسلام آباد جانے والی مسافر کوچ اور پک اپ وین میں پنڈی بھٹیاں کے قریب خوفناک تصادم ہوا جس کے بعد دونوں گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی، حادثے میں کوچ میں سوار 20 مسافر جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے۔
مسافر بس میں 35 سے 40 مسافر سوار تھے اور حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ادارے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور فوری امدادی سرگرمیاں شروع کرتے ہوئے لاشوں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے زیادہ تر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق بس حادثے میں زخمی ہونے والوں میں 26 سالہ عمر تعلق فیصل آباد، عالیہ عمر 25 سال، امداد عمر 18 سال، ساجد عمر 25 سال، صابر عمر 39 سال، نذر عمر 34 سال، عبیرہ عمر 10 سال، مسافیا عمر 14 سال، ذیشان عمر 20 سال جبکہ عثمان کی عمر 15 سال ہے شامل ہیں۔
ریسکیو 1122 کے مطابق ریسکیو ٹیمیں پانچ منٹ کے اندر پہنچ گئی تھی، بس حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل ہیں جب کہ حادثہ میں زخمی ہونے والوں میں کراچی، خیر پور، فیصل آباد، جلالپور بھٹیاں اور پنڈی بھٹیاں کے مسافر شامل تھے۔
زندہ بچ جانے والے مسافروں نے بتایا کہ مسافر بس کراچی سے اسلام آباد جا رہی تھی، اچانک گاڑی سے ٹکر کے بعد بس کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا، مسافروں کو باہر نکلنے کا موقع ہی نہیں مل سکا تھا۔
دوسری جانب نگران وزیراطلاعات مرتضٰی سولنگی نے بس حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ بس حادثے کی وجوہات کا تعین ضروری ہے۔
مریم نواز نے فیصل آباد موٹر وے پر پنڈی بھٹیاں کے قریب پک اپ وین اور مسافر کوچ کے تصادم کے باعث ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی کیا۔