الیکشن کمیشن نے انتخابات کی بجائے نئی حلقہ بندیاں کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کا تین صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ متفقہ ہے جس کے مطابق نئی مردم شماری کے بعد آبادی میں بڑے پیمانے پر تبدیلی رونما ہوئی، آبادی بڑھنے کیوجہ سے حلقوں کی اضلاع کی سطح پر تبدیلی ہوئی ہے۔
تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ ساتویں مردم شماری کے بعد 20ہزار 85 نئے سینس بلاک بڑھے کچھ میں تبدیلیاں ہوئیں، مردم شماری کے بعد ووٹرلسٹوں میں ووٹرز کوشامل کرنا ضروری ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ووٹر لسٹ میں حقیقی نمائندگی الیکشن کمیشن کی بنیادی آئینی ذمہ داری ہے، شفاف انتخابات کےلئے نئی حلقہ بندیاں لازمی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کا حوالہ دیا، کہا کہ نئی حلقہ بندیوں، تازہ انتخابی فہرستوں کے بغیر پارلیمنٹ میں حقیقی نمائندگی ممکن نہ ہوگی۔ انتخابات سے پہلے غلطیوں سے پاک ووٹر لسٹ اور تازی حلقہ بندیاں لازمی ہیں