اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری کی قیادت میں ایک وفد نے نیدرلینڈ زکے سفارتخانے کا دورہ کیا اور سفیر محترمہ ہینی فوکل ڈی وریس سے ملاقات کی۔ چیمبر کے نائب صدر انجینئر اظہر الاسلام ظفر اور سابق صدر اور یو بی جی کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری وفد میں شامل تھے۔
وفد سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں تعینات نیدرلینڈز کی سفیر محترمہ ہینی فوکل ڈی وریس نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کئے ہوئے ہے اور وہ پاکستان کے ساتھ کاروبار اور سرمایہ کاری کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سال نیدرلینڈز اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے 75 سال مکمل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نیدرلینڈز کے ساتھ خاص طور پر زراعت، فلوریکلچر، ڈیری، لائیو سٹاک اور واٹر مینجمنٹ کے شعبوں میں قریبی تعاون قائم کر کے اپنی معیشت کیلئے فائدہ مند نتائج حاصل کر سکتا ہے کیونکہ نیدرلینڈز ان شعبوں میں کافی ایڈوانس ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان اور نیدرلینڈز کی باہمی تجارت 2022 میں 2 ارب ڈالرسے تجاوزت کر گئی تھی جو حوصلہ افزا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان مضبوط روابط قائم کر کے دوطرفہ تجارت کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیدرلینڈز زرعی مصنوعات ایکسپورٹ کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے اور وہ زرعی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ اپنی ٹیکنالوجی اور مہارت شیئر کرے۔ انہوں نے کہا کہ نیدرلینڈز پنیر اور ڈیری پروسیسنگ کے شعبوں میں بہت آگے ہے لہذا وہ ان شعبوں میں بھی پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے تاکہ پاکستانی کمپنیاں پنیر اور ڈیری پروسیسنگ اور پیداوار میں بہتر ترقی کر کے اپنی برآمدات میں اضافہ کر سکیں۔
چیمبر کے نائب صدر انجینئر اظہر الاسلام ظفر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ان شعبوں پر روشنی ڈالی جن میں دونوں ممالک باہمی تعاون کو مزید مضبوط کر سکتے ہیں۔ انہوں نے نیدرلینڈز اور پاکستان کی کمپنیوں کے درمیان بزنس پارٹنرشپس کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا جس سے دونوں کے کاروباری تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
چیمبر کے سابق صدر اور یو بی جی کے سیکرٹری جنرل ظفر بختاوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیدر لینڈز نے خاص طور پر زراعت کے شعبے میں غیر معمولی ترقی حاصل کی ہے جو قابل ستائش ہے۔ انہوں نے نیدرلینڈز کی کمپنیوں کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی تاکہ وہ پاکستان میں زراعت، باغبانی، ڈیری، واٹرمنیجمنٹ اور رینیوایبل انرجی سمیت دیگر شعبوں میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں۔انہوں نے کہا کہ نیدرلینڈز کی کمپنیاں پاکستان میں زرعی اور دیگر مصنوعات تیار کر کے اپنی برآمدات کو مزید بہتر کر سکتی ہیں۔