وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں مزید تعاون کو مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں اپنے ایرانی ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ گوادر میں بجلی کی فراہمی کے لیے ایران نے بہترین کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہماری برادرانہ اور تاریخی تعلقات ہیں، تجارت، زراعت اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں مزید تعاون سے متعلق تجاویز زیر غور ہیں، ہم نے 2023 سے 2028 تک کے لیے باہمی تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دی ہے، معاہدے سے باہمی تجارت 5 ارب ڈالرز تک بڑھے گی۔
اس سے قبل پاکستانی وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ آمد پر اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کا استقبال کیا تھا۔
حسین امیر عبداللہیان گزشتہ روز بلاول بھٹو کی دعوت پر 2 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے۔
دفتر خارجہ کے مطابق یہ ایرانی وزیر خارجہ کا پاکستان کا پہلا دوطرفہ دورہ ہے۔
اس سے قبل آج، دونوں رہنماؤں نے وزارت خارجہ میں ملاقات کی اور دفتر کے احاطے میں صنوبر کا درخت لگایا۔
ایرانی وزیرِ خارجہ کے دورے سے قبل دفترِ خارجہ نے بیان جاری کیا تھا کہ ایرانی وزیرِ خارجہ حسین امیرعبد اللہیان، بلاول بھٹو زرداری سے وسیع تر ایجنڈے پر بات چیت کریں گے جس میں دوطرفہ تعلقات اور خطے کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر بات چیت بھی شامل ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وہ بھی ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کریں گے اور دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے اتفاقِ رائے پر تبادلہ خیال بھی کریں گے۔
دفترِخارجہ نے مزید کہا کہ ایرانی وزیرِ خارجہ دونوں ممالک کے پارلیمانی تعلقات پر گفتگو کرنے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے بھی ملاقات کریں گے۔
دفترِ خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ایرانی وزیرخارجہ کا دورہِ پاکستان، دونوں ممالک کے لیے دوطرفہ تعلقات پر بات چیت کرنے کا بہترین موقع ہوگا جہاں پاکستان اور ایران کے درمیان خطے کے روابط، توانائی، معاشی اور سرمایہ کاری کے تعلقات پر خصوصی توجہ دی جائے گی‘۔
بیان میں مزید واضح کیا گیا کہ ایرانی وزرا کا اعلیٰ سطح کا وفد بھی ایرانی وزیرِ خارجہ کے ہمراہ دورہِ پاکستان پر آئے گا، اس وفد میں ایران کے نائب وزیرِ خارجہ برائے اقتصادی امور، تجارت، روڈز، شہری ترقی، سرمایہ کاری، زرعی اور توانائی کی وزارتوں کے اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں۔