امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے منصورہ میں نماز عید کے اجتماع سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 75برسوں سے حکمرانوں نے اللہ کے نظام سے بے وفائی اور امریکا کی تابعداری کی ہے۔ ملک کو آئی ایم ایف، ورلڈ بنک کی غلامی میں دے دیا گیا ہے، وزیراعظم قوم کو خوش خبری سنا رہے ہیں کہ 24گھنٹوں میں آئی ایم ایف سے قرض لینے کا فیصلہ ہو جائے گا، یہ پاکستان کو مزید قرضوں کے شکنجے میں جکڑنے کا اعلان ہے۔ پاکستان قرضوں کی دلدل میں میں دھنس گیا ہے، یہاں کے حالات دیکھ کر لوگ بھاگ رہے ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک میں بیک وقت معاشی، سیاسی اور آئینی بحران کے علاوہ ادارے آپس میں دست و گریبان و بجنگ ہیں اور پاکستان کے ان بحرانوں کی وجہ سے غریب اور عام پاکستانی کے لیے سانس لینا دشوار ہو گیا ہے، بچوں کو پڑھانا، کھلانا، علاج کرانا مشکل ہو گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ جس کو بھی موقع ملا وہ ملک سے باہر جانے کی کوشش کرتا ہے۔ گزشتہ دنوں سیکڑوں پاکستانی نوجوان کی یونان کے ساحل پر لاشیں پڑی تھیں، لیکن حکومت نے اب تک قوم کے سامنے صحیح صورت حال نہیں رکھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو جس نعرے کی بنیاد پر حاصل کیا اس کے ساتھ وفا نہیں کی، جس نظریے کی بنیاد پر اللہ نے یہ نعمت دی، حکمرانوں نے اس نظریے سے بے وفائی کی۔ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج پاکستان میں غربت ناچ رہی ہے، ان کی بداعمالیوں سے پاکستان مشکلات سے دوچار ہے۔ حکمران جماعتوں کے پاس ملک کے مسائل حل کرنے کا کوئی علاج نہیں ہے۔
امیر جماعت نے سوال کیا کہ کیا آئی ایم ایف سے قرضہ لینا ہی ترقی کا راستہ ہے؟ حکمران قرضے لے کر خود کھا گئے اور ملک کی یہ حالت ہو گئی ہے۔ ترقی صرف اسی صورت میں ممکن ہے کہ ہم اپنے پاﺅں پرکھڑے ہوں، اپنے وسائل کا صحیح استعمال کریں، ملک میں کرپشن کا خاتمہ کریں، قانون کی بالادستی قائم کریں، وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کریں، ملک میں ان لوگوں کا احتساب کریںجنھوں نے پاکستان کو لوٹ کر پیسہ بیرون ملکوں میں چھپا کے رکھا ہے، دوفیصد لوگوں نے سارے وسائل پر قبضہ کیا ہوا ہے، 7کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، 3کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں، پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں، لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کارخانے اور صنعتیں بند ہیں، ان مشکلات سے نجات کا ایک ہی راستہ ہے یہاں عدل و انصاف کا نظام ہو۔ اس وقت ملک میں افراد اور خاندانوں کی حکمرانی ہے اور چند لوگوں کی من مانی کے فیصلے ہو رہے ہیں۔ جماعت اسلامی یہ سمجھتی ہے کہ پاکستان اسی وقت ترقی کر سکتا ہے جب پاکستان میں حقیقی جمہوریت قائم ہو، لوگوں کے بشری حقوق محفوظ ہوں، وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایک قوم بنیں گے تو ناقابل تسخیر رہیں گے، ایک روشن اور خوشحال مستقبل کے لیے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔