حافظ نعیم الرحمان عمران خان سے ووٹ مانگ رہے جس کی بات آکل بشریٰ بی بی نہیں سنتی، سعید غنی

حافظ نعیم الرحمان عمران خان سے ووٹ مانگ رہے جس کی بات آکل بشریٰ بی بی نہیں سنتی، سعید غنی

 وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ حافظ نعیم الرحمان کو پی ٹی آئی سے ووٹ لے کر دینا ہماری ذمہ داری نہیں ہے ووٹ حافظ نعیم الرحمان نے خود مانگنے ہیں۔ہم بھی پی ٹی آئی کے منتخب نمائندوں سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔

سوموار کے روزکراچی میں مرتضیٰ وہاب اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے میئر کراچی کے امیدوار حافظ نعیم گھٹیا الزامات لگا رہے ہیں۔ انہوں نے رونا دھونا شروع کیا ہوا ہے۔ حافظ نعیم کی طرف سے منفی رویہ اپنانے اور الزامات کی سیاست کے باعث جماعت اسلامی میں اختلافات ہیں ان کے اپنے لوگ حافظ نعیم الرحمان سے نالاں ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم لسانی اور نفرت کی سیاست کی مذمت کرتےہیں۔ انتشار کی سیاست ملک وقوم کے مفاد میں نہیں ہے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ رونے دھونے کے تعزیتی پروگرام میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو بھی شامل کیا گیا۔ پورے پاکستان میں 9 مئی کے واقعات کی مذمت ہورہی ہے۔پی ٹی آئی والوں نے 9 مئی سے پہلے جماعت اسلامی کو ووٹ دینے سے انکار کیا تھا۔ الیکشن کے بعد فردوس شمیم نے جماعت اسلامی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ پی ٹی آئی کے صرف تین چیئرمینز قید میں ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ ہم کسی ملک دشمن کاروائی میں ملوث شخص کی چوکھٹ پرووٹ مانگنےنہیں جارہے۔ ہم اپنے ہی لوگوں سے اور کراچی کے منتخب نمائندوں سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں کو عوامی مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہئے۔ کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کیا ہے۔اور 155 سیٹوں پر منتخب کیا ہے۔ منڈیٹ 155 ووٹ کی پیپلز پارٹی کا ہے۔130 والی جماعت اسلامی کا نہیں ہے۔انہوں نے کہا ہمارا جمہوری حق ہے ہم دیگر جماعتوں کے منتخب نمائندوں سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ان میں پی ٹی آئی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ ہم پی ٹی آئی کے ووٹرز سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ حافظ نعیم پی ٹی آئی نمائندوں کو نظر انداز کر کے عمران خان سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ عمران خان کی بات بشری بی بھی نہیں سنتی اس کے ملازم  عمران خان کو پانی تک نہیں دیتے۔

اس موقع پر امیدوار مئیر مرتضیٰ وہاب نے کہا جماعت اسلامی کے میئر کراچی کے امیدوار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے تعصب کی سیاست کرنے کی کوشش کی ہے۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ متحد کرنے کی سیاست کی ہے، میں تو کراچی میں پیدا ہوا لیکن حافظ نعیم سے پوچھا جائے کہ کیا وہ کراچی میں پیدا ہوئے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ نفرت اور تفریق کی سیاست سے خدمت نہیں ہوتی، کراچی مختلف اقوام اور زبانوں کے حامل افراد کا شہر ہے۔لسانی تعصب کی سیاست کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے، کراچی کے عوام نے نفرت کی سیاست کو مسترد کردیا ہے۔ منتخب ہونے کے بعد جب ہم شہر کی خدمت کریں گے تو سب کے منہ بند ہوجائیں گے۔

-- مزید آگے پہنچایے --