رہنما پیپلز پارٹی امجد حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ چین نے تجارتی اور سفری سرگرمیوں کے لیے خنجراب پاس سال بھر فعال رکھنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے امجد حسین پیپلزپارٹی کے علاقائی صدر ہیں، انہوں نے بتایا کہ چینی حکام نے پاکستان سے متعدد اشیا کی درآمد پر پابندیوں میں نرمی پر بھی اتفاق کیا ہے۔
امجد حسین نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی تھی، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان زمینی راستہ سال بھر کھلا رہے گا۔
امجد حسین نے کہا کہ ’خنجراب پاس کو کھلا رکھنا گلگت بلتستان کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے، میں نے وزیر خارجہ سے یہ معاملہ چینی حکام کے سامنے رکھنے کی درخواست کی تھی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’وزیر خارجہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ خنجراب پاس تجارتی اور سفری سرگرمیوں کے لیے کھلا رہے گا، اس سے نہ صرف مقامی معیشت بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہوگا‘۔
حکام کے مطابق خنجراب پاس کو سال بھر کھلا رکھنے کے انتظامات مکمل کیے جاچکے ہیں، چینی حکومت کی جانب سے وہاں برف ہٹانے کی مشینیں بھی کھڑی کردی گئی ہیں تاکہ موسم سرما میں ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو۔
واضح رہے کہ خنجراب پاس دنیا کا بلند ترین بین الاقوامی بارڈر ہے جہاں سے تجارت اور سفر فی الحال اپریل سے دسمبر تک کیا جاتا ہے۔
چین نے پاکستان سے پھل درآمد کرنے کے لیے گلگت بلتستان میں موجود باغات کا معائنہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز، ویڈیو لنک کے ذریعے پاکستان میں موجود باغات اور کولڈ اسٹوریج کا معائنہ کرے گی۔
پاکستان میں چینی سفارت خانے نے اس پیش رفت سے حال ہی میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے۔
قبل ازیں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے چین کو تازہ چیریوں کی برآمد کے لیے چینی کسٹمز کے ساتھ ایک پروٹوکول معاہدے پر دستخط کردیے۔