آذربائیجان پاکستان اور ترکی کو اپنا خاص دوست سمجھتا ہے اور ان کے ساتھ دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔ آذربائیجان اور ترکی کی دوطرفہ تجارت تقریبا 6 ارب ڈالر تک ہے اور آذربائیجان پاکستان کے ساتھ بھی باہمی تجارت کواسی سطح پر لے جانا چاہتا ہے جو دونوں ممالک کے لیے زیادہ فائدہ مند ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان میں تعینات آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔
خضر فرہادوف نے کہا کہ 2022میں پی آئی اے نے آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کی تھیں جس سے باہمی تجارت میں تین گنا اضافہ ہوا تھا اور آذربائیجان کی ایئرلائن بھی جلد ہی لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے ساتھ براہ راست پروازیں شروع کرے گی جس سے دونوں ممالک کی باہمی تجارت مزید بہتر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان پاکسان کے صنعتی اور برآمداتی مراکز کے ساتھ بھی براہ راست پروازیں شروع کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے صدر کی ہدایت پر پاکستان سے چاول کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ دی گئی ہے لہذا پاکستان کی تاجر برادری اس سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان اور پاکستان نے زراعت، توانائی، تجارت، بینکنگ، آئی ٹی، سیاحت، ٹرانسپورٹ اور صحت سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے لیے مشترکہ وزارتی کمیشن کے تحت ورکنگ گروپس بنائے ہوئے ہیں اور کہا کہ چیمبر ان ورکنگ گروپس کے لیے مستند کمپنیوں کی نشاندہی کرنے میں تعاون کرے تاکہ پرائیویٹ سیکٹر دونوں ممالک کے درمیان ان شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کیلئے فعال کردار ادا کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ 2023میں آذربائیجان کی آزاد ریاست کے بانی حیدر علییف کی صد سالہ تقریب منائی جائے گی اور ان کا سفارتخانہ آئی سی سی آئی کے ساتھ مل کر آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے حیدر علییف کے کردار کو اجاگر کرنے کیلئے ایک مشترکہ تقریب منعقد کرنا چاہتا ہے۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان دوطرفہ تجارت دونوں ممالک کی اصل صلاحیت سے مطابقت نہیں رکھتی لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ دونوں ممالک باہمی تجارت کو بہتر کرنے کے نئے طریقے تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے کی ضرورت ہے جس سے باہمی کاروباری تعلقات بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان محدود اشیاء میں ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں جو کم تجارت کی ایک اہم وجہ ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مزید فائدہ مند نتائج حاصل کرنے کیلئے دونوں ممالک مزید اشیاء میں ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کرنے پر توجہ دیں۔
چیمبر کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے کہا کہ دونوں ممالک باقاعدگی کے ساتھ تجارتی وفود کا تبادلہ کرنے کی حوصلہ افزائی کریں جس سے باہمی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی ورکنگ گروپس کے لیے کمپنیوں کی فہرست سفارتخانے کو فراہم کرے گا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو فروغ دینے کیلئے ان گروپس کو مزید موثر اور فعال بنایا جا سکے۔
چیمبر کے سابق صدر ظفر بختاوری نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کرنے کا خیرمقدم کیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان عوامی اور تجارتی تعلقات کو بہتر فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی پاکستان میں ”میڈ ان آذربائیجان” کو متعارف کرانے میں تعاون کرے گا اور امید ظاہر کی کہ سفیر آذربائیجان میں ”میڈ ان پاکستان” کو فروغ دینے میں بھی تعاون کریں گے تاکہ باہمی طور پر فائدہ مند نتائج حاصل کیے جاسکیں۔چیمبر کے ایگزیکٹو ممبرز راجہ امتیاز، رضوان چھینہ اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔