منیجنگ ڈائریکٹر SAP پاکستان اور افغانستان، ثاقب احمد کو عراق کی قیادت کی اضافی ذمہ داری بھی دے دی گئی ہے۔ ثاقب احمد نے مارچ 2023 سے منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان، عراق اور افغانستان کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ نیا کردار اور اضافی ذمہ داری ثاقب احمد کی شاندار کارکردگی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے پاکستان میں نجی اور پبلک سیکٹر اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن میں متحرک اور مضبوط قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔
اس اہم تعیناتی کا اعلان SAP مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے سینئر نائب صدر احمد الفیفی کے دورہ پاکستان کے فوراً بعد سامنے آیا۔ احمد الفیفی نے اپنے دورے کے دوران اہم حکومتی شراکت داروں بشمول وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ڈاکٹر مختار احمد اور سیکرٹری پاکستان ریلویز مظہر علی شاہ سے ملاقات کی۔
احمد الفیفی نے کمپنی کے اندرونی بورڈ اجلاس میں ایک پیغام میں ثاقب کو SAP کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے مسلسل لگن پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کمپنی کے اہداف حاصل کرنے اور SAP کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے ثاقب کی کوششوں کو سراہا۔
احمد الفیفی نے کہا کہ SAP کو ثاقب احمد جیسے رہنما پر فخر ہے، جو عراق اور افغانستان کی قیادت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے۔ ثاقب احمد نے کمپنی کی ترقی میں غیرمعمولی کردار ادا کیا ہے اور ان کے نتائج شاندار رہے ہیں۔ احمد الفیفی نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ثاقب احمد عراق میں حکومت اور نجی شعبے کے ساتھ مل کر مختلف شعبوں کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے کام کریں گے۔
ثاقب احمد نے 2017 میں SAP پاکستان میں شمولیت اختیار کی تھی۔اس سے قبل وہ اوریکل پاکستان اور افغانستان میں سیلز اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈائریکٹر تھے۔ ثاقب احمدComptel کے پاکستان اور افغانستان کے کنٹری ڈائریکٹر کے فرائض بھی سر انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز نوکیا۔ سیمنس سے کیا تھا، جہاں انہوں نے مشرق وسطیٰ کے لیے سیلز ڈائریکٹر کے ساتھ مختلف عہدوں پرکام کیا۔
ایس اے پی عراق کے تیل اور گیس کے شعبوں میں توسیع، مینوفیکچرنگ اور آپریشنز پر کام کرے گی۔ کمپنی کا مقصد عراق کے سرکاری اور نجی اداروں کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کو آگے بڑھانا اور بنیادی طور پر ملک کی ابھرتی ہوئی معیشت میں تکنیکی تبدیلی لانے میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔
ثاقب احمد نے عراق میں اپنے اضافی کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کے اہم اقتصادی شعبوں میں ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کی قیادت کرنے کے بعد عراق اور افغانستان میں ڈیجیٹلائزیشن کی قیادت کرنے کے لیے پُرجوش ہوں۔