ملک کی بہتر سماجی و اقتصادی ترقی اور پاکستان کو ڈیجیٹل معیشت کے طور پر فروغ دینے کے لیے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجیزکا بہتر فروغ اشد ضروری ہے، اور اگر حکومت آئی ٹی انڈسٹری کی بہتر ترقی پر خصوصی توجہ دے تو اس شعبے کی برآمدت کو کم از کم 10 ارب ڈالر سالانہ تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے ای کامرس گیٹ وے پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ کے زیر اہتمام پاک چائنہ فرینڈشپ سنٹر میں منعقدہ تین روزہ 22ویں آئی ٹی سی این ایشیا نمائش کے دورے کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اس ایونٹ میں بطور اسٹریٹجک پارٹنر شامل تھا۔
احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان ایک نوجوان آبادی والا ملک ہے اور نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں بہتر تعلیم و تربیت فراہم کر کے نہ صرف ان کو بہتر روزگار فراہم کیا جا سکتا ہے بلکہ ملک کی آئی ٹی برآمدات میں تیزی سے اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہمسایہ ممالک آئی ٹی برآمدات سے اربوں ڈالر کما رہے ہیں لیکن پاکستان کی آئی سی ٹی شعبے کی برآمدات مالی سال 2022 میں صرف 2.6 ارب ڈالر تھیں جبکہ ان میں کئی گنا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آئی ٹی انڈسٹری کے لیے مزید سازگار پالیسیاں تشکیل دے تاکہ اس شعبے میں نیا انقلاب برپا کر کے ملک کو تیز رفتار ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔
ایکشن سے بھرپور تین روزہ آئی سی ٹی نمائش نے آئی ٹی انڈسٹری سے وابستہ کمپنیوں اور افراد کو اپنی مصنوعات کی نمائش کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔نمائش میں آئی ٹی شعبے کے مختلف موضوعات پر کانفرنسوں کا انعقاد بھی کیا گیا۔ اس نمائش نے آئی ٹی شعبے سے وابستہ ملک کے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے لیڈروں کو ایک چھت تلے جمع ہونے اور ملک کے سب سے بڑے ٹیک فیسٹیول سے لطف اندوز ہونے کا ایک بہترین موقع فراہم کیا۔