پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کی تمام 6 فرنچائزز مالکان کے ساتھ آج ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس میں انہیں پنجاب حکومت کی جانب سے میچوں کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے 45 کروڑ روپے کی رقم فراہمی کے مطالبے سے آگاہ کیا جائےگا۔رپورٹ کے مطابق پی ایس ایل کے میچز لاہور اور راولپنڈی میں بالترتیب 26 فروری اور یکم مارچ سے منعقد ہوں گے۔
ڈان کو معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صوبائی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی ماضی کی پریکٹس کے مطابق اس مقصد کے لیے پہلے سے ادا شدہ 5 کروڑ روپے کے علاوہ 45 کروڑ روپے کا بل بھی جمع کرایا ہے۔لیکن اس بار پنجاب میں محسن نقوی کی قیادت میں موجود نگراں حکومت مزید رقم طلب کر رہی ہے، گزشتہ ہفتے ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پنجاب حکومت نے صوبے میں ہونے والے میچوں کے لیے مجموعی طور پر 80 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔پی ایس ایل سیزن 8 کے ملتان میں ہونے والے میچز مکمل ہوچکے ہیں جب کہ پاکستان سپر لیگ کے کراچی میں ہونے والے میچز کا آخری مقابلہ اتوار کو کھیلا جائے گا۔
ایونٹ کا فائنل لاہور میں ہونا ہے، ایک کوالیفائر اور دو ایلیمینیٹرمیچز کے لیے بھی پنجاب کے کرکٹ شائقین ٹکٹ پہلے ہی خرید چکے ہیں۔لیکن پی سی بی سابق چیئرمین رمیز راجا کے دور میں پاکستان جونیئر لیگ کے انعقاد میں ایک ارب روپے کے بھاری نقصان کے بعد کفایت شعاری کے اقدامات کر رہا ہے اور اس نے اتنی بڑی رقم ادا نہ کرنے کا ذہن بنا لیا ہے، اس لیے آج ہونے والے اجلاس میں لاہور اور راولپنڈی میں شیڈول میچز کو کراچی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
پنجاب حکومت کے برعکس سندھ حکومت نے کراچی میں میچز کے انعقاد کے لیے 3 کروڑ روپے طلب کیے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے متحدہ عرب امارات میں پی ایس ایل میچز کے انعقاد کے وقت بھی اتنے زیادہ سیکیورٹی اخراجات ادا نہیں کیے۔پی ایس ایل میچز کے انعقاد کے لیے ہونے والے اہم اخراجات میں سیکیورٹی، ہوٹلوں سے اسٹیڈیم تک جانے والی ٹیموں کے روٹس پر لائٹوں کی تنصیب سمیت ان کو بجلی فراہم کرنے کے لیے جنریٹرز کی فراہمی کے اخراجات شامل ہیں۔