ترکیہ کی 100 سالہ تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ، ترکیہ اور شام میں شدید زلزلے کے باعث 2300 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہیں، کئی عمارتیں بھی ملبے کا ڈھیر بن گئیں، بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے 23 کلومیٹر جنوب میں تھا، جبکہ گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔
زلزلے کے سبب خوفزدہ لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات سوا 4 بجے آیا، جب بیشتر لوگ سوئے ہوئے تھے۔
ترکیہ میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، ریسکیو اداروں کی ٹیموں کے علاوہ مقامی افراد بھی ملبے تلے دبے افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔
زلزلے سے کہرمان، عثمانیہ، ملاطیا، دریار بکر سمیت 10 شہر زیادہ متاثر ہوئے۔
ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ شاکس ترکیہ کے وسطی علاقوں میں بھی محسوس کئے گئے جن کی شدت 6.7 ریکارڈ کی گئی، آفٹر شاکس تقریباً 11 منٹ بعد محسوس کئے گئے۔
زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، اردن، لبنان، جارجیا اور آرمینیا میں بھی محسوس کئے گئے۔
واضح رہے کہ ترکیہ میں 1939 میں بھی 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 30 ہزار افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، ترکیہ میں25 سال کے دوران 7 یا اس سے زیادہ شدت کے7 زلزلے آئے۔
ترک صدر طیب اردوان نے زلزلے سے اموات کی تعداد 912 ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
ترک صدر کا کہنا ہے کہ ترکیہ میں زلزلے سے اموات کی تعداد 912 ہوگئی ہے اور 5 ہزار 383 افراد زخمی ہیں، زلزلے سے اموات کتنی بڑھیں گی، ابھی اندازہ نہیں لگا سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ 45 ممالک سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مدد کی پیشکش کر چکے ہیں، یہ زلزلہ 1939کے بعد اب تک کی سب سے بڑی تباہی ہے۔
ترک صدر طیب اردوان نے میں ملک میں ہولناک زلزلے کے بعد ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔
ترک صدر طیب اردوان نے زلزلے سے متاثر تمام شہریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔
ترکیہ کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے بھی بین الاقوامی امداد کی اپیل کر دی ہے۔
ترک ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ زلزلےکے بعد سے اب تک 78 آفٹرشاکس محسوس کیے گئے ہیں، زلزلے سے کم ازکم 1ہزار 710 عمارتیں گر گئیں۔
ترک حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں 2 ہزار 786 امدادی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
ترک میڈیا کا کہنا ہےکہ آذربائیجان سے سرچ ریسکیو کے 370 ماہرین ترکیہ پہنچ رہے ہیں جب کہ امریکا نے بھی ترکیہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے اور کہا ہے کہ امریکا ترکیہ کی ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ترکیہ اور شام میں زلزلے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔
انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ دکھ کی اِس گھڑی میں پاکستانی عوام اور ميری ہمدردیاں ترکیہ اور شام کے ساتھ ہیں۔
صدر مملکت نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا کو صبر جمیل اور مرحومین کو سکون نصیب فرمائے ، انہوں نے دونوں ممالک میں زلزلے کے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے بھی دعا کی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے ترکیہ میں زلزلے سے ہونیوالے قیمتی جانی و مالی نقصانات پر رنج اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے ترکیہ کی حکومت اور عوام سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا، جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔
شہبازشریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں برادر ترکیہ کی حکومت اور عوام کیساتھ ہیں، پاکستان اپنے برادر عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کریگا، ترکیہ نے ہر مشکل میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
پاکستان نے ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت اور عوام دکھ کی اس گھڑی میں اپنے ترک بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم سوگوار خاندانوں کے لیے گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور زلزلے سے متاثرہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاگو ہیں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان امدادی سرگرمیوں میں ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے، ہمیں یقین ہے کہ ترک قوم اس قدرتی آفت پر ہمت اور عزم کے ساتھ قابو پا لے گی۔
دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں مدد کی ہدایت کر دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے کی رپورٹس پر شدید تشویش ہے، ہم ہر طرح کی امداد فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن نے یو ایس ایڈ اور وفاقی حکومت کے اداروں کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امداد فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔
وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا کہ ہم ترکی کی حکومت کے ساتھ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔