متروکہ وقف املاک راولپنڈی نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی سمیت 7 یونٹس کو سیل کردیا۔محکمہ متروکہ وقف املاک کے حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری اراضی پر عرصہ دراز سے قبضہ کیا گیا تھا۔
ان کا مؤقف ہے کہ بلڈنگز سیل کرتے ہوئے راولپنڈی پولیس کی بھاری نفری آپریشن میں شامل تھی۔متروکہ وقف املاک راولپنڈی نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) اور پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ لال حویلی پہنچے اور شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی سمیت 7 یونٹس کو سیل کردیے۔
انہوں نے کہا کہ لال حویلی کے گردونواح میں 19 مزید لوگ ہیں ایک پورشن ہمارے پاس ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت چاہتی ہے یہاں لڑائی ہو ، آنسو گیس چلے اور مقابلہ ہو، میری ذاتی ملکیت کے خلاف کارروائی کرنا حکومت کی کھلی بدمعاشی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لال حویلی کو جب سیل کیا گیا تو وہ وہاں موجود نہیں تھے، گزشتہ رات گرفتاری کے خدشے کے باعث وہ اسلام آباد میں موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ لال حویلی کوسیل کرنا فاشزم اور سیاسی دہشت گردی ہے، 16 وزارتوں کی چھان بین سےکچھ نہ ملا تولال حویلی پر چڑھائی کردی، جس کی پہلے ہی 15 فروری عدالت میں تاریخ ہے، برطانوی کمپنی لال حویلی پرفلم بنانے جارہی ہے، جوان کو برداشت نہیں۔شیخ رشید احمد نے مزید کہا کہ رینجرز اور ایف سی سےمدد مانگی گئی، انہوں نےانکار کیا تو پھر ایف آئی اے اور پولیس کی مدد سےلال حویلی کو سیل کردیا، آج 5 بجے لال حویلی میں پریس کانفرنس کروں گا۔