مقبوضہ جموں اور کشمیر میں بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے دورے سے قبل ہونے والے دو بم دھماکوں میں کم از کم 6 افراد زخمی ہو گئے۔رپورٹ کے مطابق ایک پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پہلا دھماکا مقامی وقت کے مطابق 4بج کر 45 منٹ پر ہوا جس کے بعد پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔
پہلے دھماکے کے عینی شاہد جسویندر سنگھ نے بتایا کہ دھماکا ایک گاڑی میں ہوا جسے مرمت کے لیے ورکشاپ میں بھیجا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ایک زوردار دھماکے کی آواز آئی اور جب میں باہر آیا تھا تو دیکھا کہ ایک گاڑی کے پرخچے اڑے ہوئے ہیں، 15 منٹ بعد ایک اور دھماکا ہوا اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر مکینک ہیں۔
ریجنل پولیس کے سربراہ مکیش سنگھ نے بتایا کہ دھماکا جموں کے علاقے نروال کے ٹرانسپورٹ یارڈ میں ہوا جہاں پیر کو راہول گاندھی کی آمد سے قبل سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
راہول گاندھی کی جانب سے ملک میں نفرت اور تقسیم کے خلاف کیے جا رہے اس مارچ کا حصہ ہزاروں لوگ بن چکے ہیں جہاں اس مارچ کا مقصد 2019 کے عام انتخابات میں بھارتیا جنتا پارٹی کے ہاتھوں بدترین شکست سے دوچار ہونے والی کانگریس کی قسمت کو بدلنا ہے۔
مودی مسلم اکثریتی علاقے مقبوضہ کشمیر کا کنٹرول سنبھالنا چاہتے ہیں جو اب تک مسلمان وزرائے اعلیٰ کے زیر انتظام رہا ہے۔راہول گاندھی کے مارچ کو عوام میں توقعات سے زیادہ پذیرائی ملی ہے اور اس مارچ کے رواں ماہ کے آخر میں سرینگر میں ختم ہونے کا امکان ہے۔