وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک چیلنجز سے تنہا نہیں نمٹ سکتا، اسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون درکار ہوتا ہے۔ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے دوران سکیورٹی اور کوآرڈینیشن کے موضوع پر سیشن کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا نیو ورلڈ آرڈر کی وجہ سے ایشیائی ممالک بالخصوص ترقی پزیر ممالک مشکلات کا شکار ہیں، تیسری دنیا کی معیشت دباؤ کا شکار ہے۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی سمیت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے،کوئی بھی ملک چیلنجز سے تنہا نہیں نمٹ سکتا، اسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دیگر ممالک کا تعاون درکار ہوتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ روس یوکرین تنازع کی وجہ سے دنیا بھر میں گیس کی قیمتیں بڑھیں، روس یوکرین جنگ کی وجہ سے انسانی تنازع نے جنم لیا، روس یوکرین جنگ کے دنیا پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا روس یوکرین جنگ کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف بالکل واضح ہے، پاکستان خود سے کسی جنگ کے حق میں نہیں ہے، پاکستان روس یوکرین تنازع کے حل کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل ہوتا ہے لیکن افسوس ہے مغرب کے لیے کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں محض کاغذی رہ جاتی ہیں، کشمیری بھی آزادی کے لیے دنیا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔