پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عاجز دھامرا کا کہنا ہے کہ کیا جماعتِ اسلامی کے پاس کراچی سے کوئی سینیٹ یا قومی اسمبلی کی نشست ہے؟ جماعتِ اسلامی لیاری سے کیسی جیتی؟ اسے اتنا بڑا مینڈیٹ کیسے ملا؟ ہم تو اس کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عاجز دھامرا نے کہا کہ دعویٰ کرتا ہوں کہ کراچی کا حق پیپلز پارٹی نے ادا کیا ہے، پیپلز پارٹی سے کراچی سے متعلق سوال ہو رہے ہیں، پیپلز پارٹی سے سوالات ہوں گے تو میں بھی سوالات اٹھاؤں گا، پیپلز پارٹی لوکل باڈی میں ہمیشہ ووٹ لیتی آئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کراچی کے امن کے لیے پی پی اسٹیک ہولڈر ہے، بلدیاتی انتخابات میں پی پی کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، اگر کوئی ایک امیدوار جیتا ہے تو اس کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہیں، مبارکباد دیتے ہیں، کراچی بھی سندھ کا حصہ ہے اور سندھ حکومت یہاں کام کر رہی ہے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ اب امن کی صورتِ حال دوبارہ خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، حیدر آباد اور کراچی کے عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، پیپلز پارٹی کراچی کی اکثریتی پارٹی رہی ہے، یہ اردو بولنے والوں کی جماعت ہے، مصطفیٰ کمال کو ترقیاتی کاموں کے لیے پیسے اس وقت پاکستان کے صدر آصف زرداری نے دیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں پیپلز پارٹی کے مینڈیٹ کو چوری کیا جاتا رہا، مینڈیٹ کی چوری کے باوجود پیپلز پارٹی نے ترقیاقی کام نہیں روکے، ہم جانتے ہیں کہ کراچی میں جیالے میئر کو لانے کی کوشش کو ناکام بنانے کی کوشش ہو رہی ہے، اب ملتان ہو یا کشمیر ہو، ہر جگہ پیپلز پارٹی نظر آئے گی، کیا کشمیر کے انتخابات بھی وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کروائے؟
عاجز دھامرا نے مزید کہا کہ ہمارا مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا گیا تو پھر دمادم مست قلندر ہو گا، پیپلز پارٹی نے کراچی میں صحت اور تعلیم کے شعبے میں کام کرائے، آج ایک بار پھر شہر کی سیاست کو کسی اور طرف دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کراچی کے امن و ترقی کے لیے ہم نے لاشیں اٹھائی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام پروپیگنڈے کے باوجود ہم نے کراچی سے مینڈیٹ حاصل کیا ہے، کراچی کوئی بنگلا دیش کا حصہ تو نہیں ہے، حیدر آباد میں آپ اپنی پوزیشن دکھائیں؟