پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں ہم سب سے بڑی پارٹی کے طور پر سامنے آئے ہیں، شہر میں اپنا میئر لانے کے لیے رابطے کریں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کل کے الیکشن میں ثابت ہوا کہ سابقہ جنرل انتخابات میں ڈاکا ڈالا گیا تھا، پی ٹی آئی کے دماغ سے خناس نکلا کہ کراچی ان کا ہے۔
ان کا کہنا تھا 1970 کے الیکشن میں بھی پیپلزپارٹی کو کراچی سے بھرپور ووٹ پڑا تھا، جن لوگوں کے لیے اچانک والی خبر ہےکہ پیپلزپارٹی پہلی مرتبہ جیتی ہے تو یہ تاثر غلط ہے، پیپلز پارٹی ان شاءاللہ آپ کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کرے گی۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کراچی سے صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستیں بھی جیتے گی، ہماری خواہش تھی کہ ایم کیو ایم بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیتی، ایم کیو ایم نے ماضی میں بھی انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے، ایم کیو ایم کا حق ہے کہ احتجاج کرے، بیانات دیں، جو جیت کر آئے ہیں وہ مدت پوری کریں گے اور عوام کی خدمت بھی کریں گے، ہمارا تحریک انصاف سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، پی ٹی آئی کو چھوڑ کر باقی تمام جماعتوں سے بات ہو سکتی ہے۔
سعید غنی کا کہنا تھا جماعت اسلامی نے کراچی میں کافی نشستیں جیتی ہیں جس پر حافظ نعیم الرحمان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جبکہ کراچی میں پی ٹی آئی کے میئر کی نشست پر امیدوار اپنی نشست بھی نہ جیت سکے، جماعت اسلامی پیپلزپارٹی سے تھوڑا ہی پیچھے ہے، مجموعی طورپر جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کی سیٹوں کا واضح نمبربنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھا پیپلزپارٹی سب سے بڑی پارٹی کے طورپر سامنے آئیگی اور اللہ تعالیٰ نے اسے سچ کردیا، پیپلز پارٹی نے پچھلے کئی برسوں سے کراچی کی خدمت کی ہے، کراچی کی خدمت کرنے پر عوام نے پیپلز پارٹی کو اپنا ووٹ دیا، کراچی کی خدمت کی طاقت صرف پیپلز پارٹی کے پاس ہے اور ہم اپنا میئر لانے کے لیے سب سے رابطے کریں گے۔
سعید غنی کا کہنا تھا حافظ نعیم الرحمان کو رات کو فون کیا اور بتایا کہ ہمیں بھی نتائج نہیں مل رہے، جب یہ شکایات آرہی تھیں تو ذمے داران سے رابطہ کیا تھا، وجہ بتائی گئی کہ مختلف مقامات پر ڈیوٹی دینے والےافراد غیر تربیت یافتہ تھے، غیر تربیت یافتہ عملےکی وجہ سے نتائج بنانے میں مشکلات سامنے آئیں، جنرل الیکشن میں نتائج آنے میں 4 دن لگ گئے تھے۔