سیلاب زدگان کیلئے حکومت انڈونیشیا کی جانب سے انسانی امداد کی تیسری اور چوتھی کھیپ کراچی پہنچ گئی

پاکستان کے عوام کے لیے عوام اور حکومت انڈونیشیا کی جانب سے انسانی امداد کی تیسری اور چوتھی کھیپ کراچی پہنچ گئی ہے۔ تقریباً 193.000 امریکی ڈالر کی لاجسٹکس میں حفظان صحت کی کٹس، خیمے، کپڑے، کمبل، سلیپنگ بیگز اور مچھر دانی شامل ہیں جن کا کل وزن 15 ٹن ہے۔

انڈونیشیا کی حکومت کی نمائندگی کرنے والے قونصل جنرل ڈاکٹر جون کونکورو ہاڈیننگراٹ نے کراچی میں پاکستان کے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز (NDMA) کے نمائندے کو امداد پہنچائی۔

دونوں حکومتوں نے 22 دسمبر کو گرانٹ کے معاہدے پر دستخط کیے جس میں انڈونیشیا کی حکومت نے پاکستان کے NDMA کو تقریباً 1 ملین امریکی ڈالر کی امداد پیش کی۔ اس سے قبل صدر جوکو ویدوڈو نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران وعدہ کیا تھا کہ اس گرانٹ کو 2022 کے سیلاب کے بعد سب سے زیادہ کمزور آبادی کی بحالی اور بحالی میں استعمال کیا جائے گا۔

پاکستان بھر میں سیلاب سے متاثرہ کئی علاقوں میں سیلابی پانی کا سلسلہ جاری ہے۔ 06/12 کو اقوام متحدہ کی آخری رپورٹ میں بتایا گیا کہ سندھ کے تقریباً 11 اضلاع اور بلوچستان کے 2 اضلاع اب بھی زیر آب ہیں۔

دو سب سے بڑے مسلم اکثریتی ممالک کے طور پر، انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان بھائی چارے اور دوستی کے مضبوط رشتے ہیں۔ دونوں ممالک نے قدرتی آفات کے وقت ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ ستمبر 2022 کے اوائل میں، جمہوریہ انڈونیشیا کی حکومت نے تقریباً 90 ٹن وزنی امداد کی پہلی کھیپ بھیجی ہے، جس کے بعد صوبہ سندھ کے متاثرہ علاقوں میں صحت کے 29 پیشہ ور افراد کو بھیجا گیا ہے۔

-- مزید آگے پہنچایے --