صومالیہ کے وزارتی وفد کی وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر قمر زمان کائرہ سے ملاقات

وزیراعظم کے مشیر برائے آمور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ سے صومالیہ کے ایک وزارتی وفد نے وزیر داخلہ و وفاقی امور احمد معالم فقی احمدکی سربراہی میں اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی امور بلخوص پاکستان کے گورننس سسٹم اور وفاقیت پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ صومالیہ کا یہ وفد پاکستان کا سات روزہ مطالعاتی دورہ کررہا ہے جس میں صومالیہ کی وزارت داخلہ و وفاقی امور، وزارت قانون کے علاؤہ اسٹیٹس کے نمائندے بھی شامل ہیں، دورے کا مقصد پاکستان میں اٹھارہویں ترمیم، نیشنل فائنانس کمیشن اور مشترکہ مفادات کونسل سے متعلق پاکستان کے تجربات اور مفاہمتی عمل سے مستفید ہونا ہے۔ ملاقات میں مشیر امور کشمیر نے نیشنل فنانس کمیشن، مشترکہ مفادات کونسل اور اٹھارویں ترمیم کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی فیڈریشن کو مضبوط کرنے میں ان آئینی اداروں کا بڑا کلیدی کردار ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکز اور اکائیوں کے درمیان اختیارات کی منصفانہ تقسیم کسی بھی وفاق کی مضبوطی میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہوتی ہے، انہوں نے کہا کہ مختلف کمیونیٹیز اور قبائل کی شمولیت کا احساس ملک کی خوشحالی کا ضامن ہوتا ہے، مشیر آمور کشمیر نے اس موقع پر آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں گزشتہ چند سالوں میں ہونے والی اختیارات کی تفویض سے متعلق وفد کو آگاہ بھی کیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ سے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کی زبردست حامی رہی ہے اور پاکستان میں اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو اختیارات کی منتقلی کا سہرا بھی پاکستان پیپلز پارٹی کو جاتا ہے۔

ملاقات میں مسلہ کشمیر کو اجاگر کرتے ہوئے مشیر آمور کشمیر نے کہا مسلہ کشمیر پر صومالیہ کی حمایت انتہائی اہم ہے، انہوں نے کہا کی او آئی سی، عرب لیگ اور افریقن یونین کا ممبر ہونے کے ناتے سے پاکستان مسلہ کشمیر پر صومالیہ کی حمایت کو انتہائی اہم سمجھتا ہے، انہوں نے حال ہی میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے دورہ پاکستان کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور کشمیر کے عوام کے لیے او آئی سی کی حمایت ایک حوصلے اور امید کا سبب ہے۔

پاکستان اور صومالیہ کے باہمی تعلقات پر بات چیت کرتے ہوئے مشیر آمور کشمیر نے کہا کہ پاکستان اور صومالیہ دفاع سے لے کر زراعت تک متعدد شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیاکہ پاکستان کی یونیورسٹیوں میں ہزاروں صومالی طلبا تعلیم حاصل کر کے صومالیہ کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں

انہوں نے اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار بھی کیا۔ملاقات میں وزیر مملکت امور کشمیر و گلگت بلتستان نوابزادہ افتخار احمد خان، وزیر مملکت برائے صنعت و پیداوار تسنیم احمد قریشی،  وزیر مملکت برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی او ر وزیر مملکت برائے اوورسیز پاکستانی سردار سلیم حیدر نے بھی شرکت کی۔ملاقات کے آخر پر مشیر امور کشمیراور دیگر وزارانے وفد کو ارکان کو اعزازی شیلڈز بھی پیش کیں۔

-- مزید آگے پہنچایے --