یو ایس ایڈ کی جانب سے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں گندم کی کاشت کیلئے بیج اور کھاد تقسیم کرنے کیلئے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم،اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگری کلچرآرگنائزیشن کی پاکستان میں نمائندہ فلورنس رول ،سیکرٹری فوڈ ظفر حسن و دیگر نے شرکت کی ۔اس موقع پر پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے کہاکہ سیلاب کے باعث ڈیڑھ کروڑ پاکستانی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہوئے ہیں،سیلاب سے انسانی زندگیوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا،سیلاب متاثرین کو خوارک اور شیلٹر فراہم کر رہے ہیں،اس مشکل گھڑی میں امریکی عوام پاکستانی عوام کیساتھ کھڑی ہے،1952 سے پاکستان کیساتھ زراعت کے شعبے میں شراکت داری ہے،زراعت، تحقیق، یونیورسٹی، فوڈ سیفٹی، توانائی ، پانی کے ذخائر کی تعمیر و دیگر شعبوں میں پاکستان کیساتھ تعاون کر رہے ہیں ،زراعت،توانائی اور اقتصادی ترقی پاکستان کی سکیورٹی کیلئے اہم ہیں، اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹا جا سکے، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے اوراقتصادی ترقی کیلئے تعاون جاری رکھیں گے۔اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگری کلچرآرگنائزیشن کی پاکستان میں نمائندہ فلورنس رول نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کو شدید متاثر کر رہی ہے ،سیلاب نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کیا، تقریب میں سیلاب متاثرین کو کھاد تقسیم کی جائے گی،سیلاب متاثرین کے زرعی شعبے میں تعاون کی جدید ضرورت ہے، سیلاب متاثرین کو گندم کے 50 کلو بیچ فراہم کر رہے ہیں، سیلاب متاثرین کو 50 کلو یوریا اور 50 کلو ڈی اے پی کھاد فراہم کر رہے ہیں، سڑکیں اور پل تباہ ہونے کی وجہ سے سیلاب متاثرین تک سامان پہنچانے میں مشکلات ہیں، سیلاب متاثرین کی مدد میں جاپان اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے بڑی تعاون کیا ہے،سیلاب متاثرین کو اپنے پاؤں پہ کھڑا کرنے کے لیے دیگر امدادی ادارے بھی آگے آئیں۔سیکریٹری غذائی تحفظ ظفر حسن نے کہاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے لحاظ سے 2022 بدترین سال تھا،سال 2022 کی دوسری سہ ماہی میں خشک سالی ہوئی،سال 2022 کی تیسری سہ ماہی میں تاریخ کا بدترین سیلاب آیا،زرعی پیداوار کے لحاظ سے 2022 بدترین سال ہے،پاکستان میں چاروں صوبوں کی فصلوں کو نقصان پہنچا،سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے حکومت پاکستان کے پاس محدود وسائل ہیں،سیلاب متاثرین کو اپنا پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا۔اس موقع پر سیلاب متاثرین میں گندم کے بیج اور کھاد بھی تقسیم کی گئی۔