آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ ہد ہد نامی پرندہ جسے woodpecker بھی کہا جاتا ہے اور پنجابی زبان میں اسے ترکھان کا نام بھی دیا گیا ہے درختوں میں سوراخ کرکے رہائش اختیار کرتا ہے، اب ایک ہونے والی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ہد ہد کبھی بھی کسی ایسے درخت میں سوراخ کرکے رہائش اختیار نہیں کریگا جو صحت مند اور کیڑے مکوڑوں سے پاک ہو، یہ پرندہ صرف اسی درخت میں سوراخ کرکے رہائش اختیار کرے گا
جس درخت کو اس کے تنے میں موجود کیڑے مکوڑوں سے خطرہ ہوگا اور وہ دھیرے دھیرے اس کے تنے کو ختم کر رہے ہونگے، ہد ہد وہاں پر سوراخ کرکے نا صرف رہائش اختیار کرتا ہے بلکہ تنے میں موجود کیڑے مکوڑوں کو بھی ختم کردیتا ہے
تحقیق کے مطابق ہد ہد کے سننے اور دیکھنے کی صلاحیت اس قدر تیز ہے کہ وہ کیڑے مکوڑوں کی سرسراہٹ تک سن لیتے ہیں اور ان کی دھیمی آواز بھی ان تک پہنچ جاتی ہے، تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ جب ہد ہد کسی تنے میں سوراخ کرکے رہائش اختیار کرتا ہے تو وہاں انڈے بچے بھی دیتا ہے اور جب اس تنے کے تمام کیڑے مکوڑے ختم کردیتا ہے تو اس دوران اس کے بچے بھی اڑان بھرنے کے قابل ہو جاتے ہیں جس کے بعد وہ نئی منزل کی تلاش میں اڑان بھرتا ہے۔