گرین الائنس زرعی شعبے میں انقلاب اور پاک امریکہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا: مسعود خان

امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ پاک امریکہ تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت سے اہم شعبہ جات بشمول زرعی شعبے میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ‘ زرعی شعبے میں پاک امریکہ تعاون’ کے موضوع پر منعقدہ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وبینار کا اہتمام وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر اقرار احمد خان کی جانب سے کیا گیا جبکہ اس میں زرعی شعبے سے تعلق رکھنے والے سرکاری اور نجی شعبے سے ماہرین، تحقیقی اور زرعی اداروں کے نمائندگان، کاروباری افراد اور کسانوں کے نمائندگان شریک تھے۔

شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا کہ گرین الائنس سے امریکی مہارت کی بدولت پاکستان کے زرعی شعبے میں انقلاب لایا جاسکتا ہے جبکہ یہ اقدام اس خیر سگالی کے جذبے کو مزید مستحکم کرے گا جو ساٹھ کی دہائیوں میں امریکی مدد سے گرین انقلاب کے نتیجے میں پیدا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت ، جامعات، تحقیقاتی ادارے اور نجی شعبہ زراعت کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ ہاتھ ملانے اور زرعی شعبے کے مسائل کے حل کے سلسلے میں مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دوطرفہ سود مند شراکت داری کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

مسعود خان نے کہا کہ زرعی شعبے میں انقلاب لانے کے لئے جدت پر مبنی سوچ اور طرز عمل، ٹھوس حکمت عملی، واضح اہداف ، مسلسل کوشش اور تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول گورنمنٹ، جامعات اور نجی شعبے کے مابین مضبوط روابط اور تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کو درپیش مشکلات پر قابو پانے اور اس شعبے میں پاک امریکہ تعلقات کے فروغ کے حوالے سے مستقبل کا لائحہ عمل مرتب کرنے کے ضمن میں کسان برادری اور سول سوسائٹی اہم اسٹیک ہولڈرز ہیں۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے گہری دلچسپی اور دوطرفہ تعاون کے حوالے سے پہلے سے موجود فریم ورک جن میں ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ شامل ہیں زرعی شعبے میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر اقرار احمد خان نے بتایا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور واشنگٹن سٹیٹ یونیورسٹی کے درمیان مضبوط تعلقات پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی فصل کو ماحولیاتی تبدیلی سے محفوظ بنانے کی غرض سے واشنگٹن سٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے بیج فراہم کیے گئے ہیں جن کو متعارف اور آزمایا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر اقرار خان نے ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس کے قوانین کے مکمل اطلاق کی اہمیت پر زور دیا تاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے امریکی سرمایہ کاروں کو اعتماد مل سکے۔ بانی نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن سید بابر علی نے بیج کو زراعت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ زرعی شعبے کے موجودہ مسائل کو حل کرنے کے لئے غیر روایتی حل تلاش کرنے اور خصوصا بیج کے حوالے سے ریگولیٹری رجیم کو لبرل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ مونسیٹو بائیر کے نمائندے محمد عاصم نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لئے یکساں مواقعوں کی فراہمی، انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس قوانین کے مکمل اطلاق اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کیحوالے سے تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

-- مزید آگے پہنچایے --